جامعہ کراچی کی راہداری میں قائم نرسری طلبا کی حق تلفی ہے سینڈیکیٹ

نرسری سے پیدل چلنے والے طلبا کو مشکلات کا سامنا ہے،معاہدہ ہے تو سامنے لایا جائے


Staff Reporter March 10, 2014
نرسری سے پیدل چلنے والے طلبا کو مشکلات کا سامنا ہے،معاہدہ ہے تو سامنے لایا جائے۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

جامعہ کراچی کی سینڈیکیٹ نے یونیورسٹی کے اطراف مادرعلمی کی راہداری پرقائم کئی سوفٹ طویل''نرسری'' کوپیدل چلنے والے طلبا کی حق تلفی قراردیتے ہوئے اس پر اپنے سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے اراکین سینڈیکیٹ نے اس سلسلے میں کسی بھی طے شدہ معاہدہ کو سینڈیکیٹ میں پیش کرنے کوکہا ہے۔

اس سلسلے میں کہا گیا ہے کہ جامعہ کراچی کے سلورجوبلی گیٹ سے شیخ زید اسلامک سینٹر جبکہ یونیورسٹی کے میٹروول گیٹ کے آس پاس پیدل چلنے والوں کے لیے یونیورسٹی کی راہداری پر نرسریاں قائم کردی گئی ہیں، دن کے اوقات میں یونیورسٹی روڈ پر طلبا ٹریفک کے رش کے باوجود سڑک پر چلنے پرمجبور ہیں، سینڈیکیٹ کا اجلاس وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصرکی زیرصدارت منعقدہوا، اجلاس میں ''میری ٹوریس''پروفیسرکے عہدے پر12پروفیسرزکی گریڈ22 میں ترقی دینے کی منظوری بھی دی گئی جبکہ 2 اساتذہ کے نام منظوری کے ساتھ ''وینٹنگ لسٹ'' میں شامل کردیے گئے، علاوہ ازیں اجلاس میں انسٹی ٹیوٹ آف ایسٹروفزکس اینڈ پلانیٹری سائنس میں پروفیسرجاوید قمر، شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن میں پروفیسر ڈاکٹراختر بلوچ اور شعبہ فزیالوجی میں پروفیسر قمر امین کو صدر شعبہ مقررکرنے کی بھی منظوری دی گئی، یاد رہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جامعہ کراچی ماضی میں2 درجن سے زائد ایسے اساتذہ کو پروفیسر مقرر کر چکی ہے جو پی ایچ ڈی بھی نہیں تھے، ماضی میں مراعات حاصل کرنے والے اساتذہ میں ایک رکن سینڈیکیٹ بھی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں