مشن سری لنکا کیلیے پاکستان نے ہتھیار تیز کرلیے
سیناریو بیس میچز میں بھرپور پریکٹس کرنے والے کرکٹرز بارش کی وجہ سے نیٹ سیشن سے محروم
مشن سری لنکا کیلیے پاکستان نے ہتھیار تیز کر لیے جب کہ مجموعی طور پر تربیتی کیمپ کے دوران کوچز کی توجہ مڈل آرڈر اور اسپنرز کی کارکردگی بہتر بنانے پر مرکوز رہی۔
آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شامل ہوم سیریز میں آسٹریلیا سے شکست کا شکار ہونے والی پاکستان ٹیم کا اگلا امتحان رواں ماہ سری لنکا میں ہونا ہے،اپنے ملک کی سازگار کنڈیشنز میں پچز ایسی تھیں کہ نہ تو میزبان پیسرز ان کا فائدہ اٹھاسکے نہ ہی اسپنرز کی گیندوں میں اتنی جان تھی کہ کینگروز دبائو میں آتے،سری لنکا میں یقینی طور پر سلو ٹریکس ہوں گے۔
پاکستان نے اسپن کا جال مضبوط بنانے کیلیے یاسر شاہ کو اسکواڈ میں شامل کیا ہے، نعمان علی ان کا ساتھ دیں گے، ہوم سیریز میں مڈل آرڈر کے بھی مسائل سامنے آئے تھے،ان پر قابو پانے کیلیے قومی کرکٹرز کا 7روزہ تربیتی کیمپ پنڈی اسٹیڈیم میں لگایا گیا جس میں روایتی نیٹ سیشنز کے بجائے سیناریو میچز کھیلنے کو ترجیح دی گئی،پہلے روز پریکٹس ہوئی، اس کے بعد 2روزہ میچ کھیلا گیا،آرام کے بعد دوسرے سیناریو بیس میچ میں پہلے روز کا کھیل ہوا۔
گزشتہ روز ٹریننگ سیشن شیڈول کیا گیا تھا مگر بارش کی وجہ سے منسوخ کرنا پڑا اور کھلاڑی اپنے شہروں کو روانہ ہوگئے، سیناریو بیس میچز کے دوران بیٹرز حاوی دکھائی،بابر اعظم نے فارم برقرار رکھی، فواد عالم کا اعتماد بھی بحال ہوا، محمد رضوان کائونٹی کرکٹ سے واپس آکر لاہور میں اسکواڈ کو جوائن کریں گے، اس لیے سرفراز احمد کے پلیئنگ الیون کا حصہ بننے کا امکان نہیں مگر انھوں نے بھی فارم کی جھلک دکھا دی ہے،عبداللہ شفیق بڑی اننگز نہیں کھیل پائے۔
ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق خود بھی دوسرا کے موجود اور مایہ ناز اسپنر رہے ہیں، انھوں نے کیمپ میں سلو بولرز کی کارکردگی میں نکھارلانے کیلیے کوشش کی، اس میں کس حد تک کامیابی ملتی ہے اس کا اندازہ تو سری لنکا کے میدانوں میں ہوگا،سابق ٹیسٹ کرکٹر نے راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کی شہر میں موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انھیں کیمپ میں بلایا۔
اپنے بے لاگ تبصروں کیلیے مشہور سابق پیسر نے اسکواڈ خاص طور فاسٹ بولرز کو کامیابی کے نسخے بتائے،انھوں نے جارح مزاجی کو پیسرز کا ہتھیار قرار دیا، تمام کھلاڑی لاہور میں جمع ہونے کے بعد 6جولائی کو سری لنکا روانہ ہوں گے۔
یاد رہے کہ سری لنکا میں پاکستان نے میزبان ٹیم کیخلاف 23میچز میں 8فتوحات حاصل کی ہیں،7میں شکست ہوئی،8مقابلے ڈرا ہوئے، آئی لینڈز میں مجموعی طور پر 9سیریز میں سے گرین کیپس 4، میزبان 3میں سرخرو ہوئے،2سیریز ڈرا ہوئیں، 1986میں سیریز 1-1سے ڈرا ہوگئی تھی۔
پاکستان نے 1994میں دونوں میچز جیت لیے تھے، 1997میں دونوں میچ ڈرا ہوئے،2000میں 3میچز کی سیریز میں گرین کیپس2-1سے سرخرو ہوئے تھے،2006میں ایک میچ ڈرا ہوا، ایک میں پاکستان کامیاب رہا،2009میں سری لنکا نے 3میچز کی سیریز میں سے2-0سے برتری ثابت کی،2012میں میزبان ٹیم نے1-0سے کامیابی پائی،،2میچز ڈرا ہوئے،2014میں دونوں میچز سری لنکا نے دونوں میچ جیت لیے تھے،7سال قبل 2015میں پاکستان 3میچز کی سیریز میں2-1سے سرخرو ہوا۔
آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شامل ہوم سیریز میں آسٹریلیا سے شکست کا شکار ہونے والی پاکستان ٹیم کا اگلا امتحان رواں ماہ سری لنکا میں ہونا ہے،اپنے ملک کی سازگار کنڈیشنز میں پچز ایسی تھیں کہ نہ تو میزبان پیسرز ان کا فائدہ اٹھاسکے نہ ہی اسپنرز کی گیندوں میں اتنی جان تھی کہ کینگروز دبائو میں آتے،سری لنکا میں یقینی طور پر سلو ٹریکس ہوں گے۔
پاکستان نے اسپن کا جال مضبوط بنانے کیلیے یاسر شاہ کو اسکواڈ میں شامل کیا ہے، نعمان علی ان کا ساتھ دیں گے، ہوم سیریز میں مڈل آرڈر کے بھی مسائل سامنے آئے تھے،ان پر قابو پانے کیلیے قومی کرکٹرز کا 7روزہ تربیتی کیمپ پنڈی اسٹیڈیم میں لگایا گیا جس میں روایتی نیٹ سیشنز کے بجائے سیناریو میچز کھیلنے کو ترجیح دی گئی،پہلے روز پریکٹس ہوئی، اس کے بعد 2روزہ میچ کھیلا گیا،آرام کے بعد دوسرے سیناریو بیس میچ میں پہلے روز کا کھیل ہوا۔
گزشتہ روز ٹریننگ سیشن شیڈول کیا گیا تھا مگر بارش کی وجہ سے منسوخ کرنا پڑا اور کھلاڑی اپنے شہروں کو روانہ ہوگئے، سیناریو بیس میچز کے دوران بیٹرز حاوی دکھائی،بابر اعظم نے فارم برقرار رکھی، فواد عالم کا اعتماد بھی بحال ہوا، محمد رضوان کائونٹی کرکٹ سے واپس آکر لاہور میں اسکواڈ کو جوائن کریں گے، اس لیے سرفراز احمد کے پلیئنگ الیون کا حصہ بننے کا امکان نہیں مگر انھوں نے بھی فارم کی جھلک دکھا دی ہے،عبداللہ شفیق بڑی اننگز نہیں کھیل پائے۔
ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق خود بھی دوسرا کے موجود اور مایہ ناز اسپنر رہے ہیں، انھوں نے کیمپ میں سلو بولرز کی کارکردگی میں نکھارلانے کیلیے کوشش کی، اس میں کس حد تک کامیابی ملتی ہے اس کا اندازہ تو سری لنکا کے میدانوں میں ہوگا،سابق ٹیسٹ کرکٹر نے راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کی شہر میں موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انھیں کیمپ میں بلایا۔
اپنے بے لاگ تبصروں کیلیے مشہور سابق پیسر نے اسکواڈ خاص طور فاسٹ بولرز کو کامیابی کے نسخے بتائے،انھوں نے جارح مزاجی کو پیسرز کا ہتھیار قرار دیا، تمام کھلاڑی لاہور میں جمع ہونے کے بعد 6جولائی کو سری لنکا روانہ ہوں گے۔
یاد رہے کہ سری لنکا میں پاکستان نے میزبان ٹیم کیخلاف 23میچز میں 8فتوحات حاصل کی ہیں،7میں شکست ہوئی،8مقابلے ڈرا ہوئے، آئی لینڈز میں مجموعی طور پر 9سیریز میں سے گرین کیپس 4، میزبان 3میں سرخرو ہوئے،2سیریز ڈرا ہوئیں، 1986میں سیریز 1-1سے ڈرا ہوگئی تھی۔
پاکستان نے 1994میں دونوں میچز جیت لیے تھے، 1997میں دونوں میچ ڈرا ہوئے،2000میں 3میچز کی سیریز میں گرین کیپس2-1سے سرخرو ہوئے تھے،2006میں ایک میچ ڈرا ہوا، ایک میں پاکستان کامیاب رہا،2009میں سری لنکا نے 3میچز کی سیریز میں سے2-0سے برتری ثابت کی،2012میں میزبان ٹیم نے1-0سے کامیابی پائی،،2میچز ڈرا ہوئے،2014میں دونوں میچز سری لنکا نے دونوں میچ جیت لیے تھے،7سال قبل 2015میں پاکستان 3میچز کی سیریز میں2-1سے سرخرو ہوا۔