پاکستان میں 40 فیصد خواتین نفسیاتی مسائل کا شکار
ڈپریشن کی شکار خواتین بچے اور خاندان کی فلاح و بہبود بہتر طریقے سے نہیں کرسکتیں
طبی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان میں چالیس فیصد خواتین نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں ڈپریشن کی شکار خواتین اپنے بچے اور خاندان کی فلاح و بہبود بہتر طریقے سے نہیں کرسکتیں مائوں میں ڈپریشن بچے کی جسمانی اور ذہنی صحت پر منفی اثرات ڈالتی ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایشیائی ممالک میں مائوں میں موجود ڈپریشن بچوں میں غذائی کمی کا ایک اہم عنصر ہے جہاں تیس سے چالیس فیصد بچے وزن کی کمی کا شکار ہیں۔ 36فیصد خواتین میں بچے کی پیدائش کے بعد ڈپریشن دیکھا گیا۔جناح اسپتال کراچی کی ایک تحقیق کے مطابق نفسیات سے رجوع کرنے والے مریضوں میں مردوں کے مقابلے میں خواتین جن کی عمریں بیس سے چالیس سال کے درمیان ہوتی ہیں وہ مریض نظر آتی ہیں کراچی یونیورسٹی شعبہ نفسیات کی ایک تحقیق کے مطابق 212مریضوں کا تجزیہ کرنے سے پتہ چلا کہ ان میں 65فیصد خواتین تھیں جوکہ شادی شدہ تھیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایشیائی ممالک میں مائوں میں موجود ڈپریشن بچوں میں غذائی کمی کا ایک اہم عنصر ہے جہاں تیس سے چالیس فیصد بچے وزن کی کمی کا شکار ہیں۔ 36فیصد خواتین میں بچے کی پیدائش کے بعد ڈپریشن دیکھا گیا۔جناح اسپتال کراچی کی ایک تحقیق کے مطابق نفسیات سے رجوع کرنے والے مریضوں میں مردوں کے مقابلے میں خواتین جن کی عمریں بیس سے چالیس سال کے درمیان ہوتی ہیں وہ مریض نظر آتی ہیں کراچی یونیورسٹی شعبہ نفسیات کی ایک تحقیق کے مطابق 212مریضوں کا تجزیہ کرنے سے پتہ چلا کہ ان میں 65فیصد خواتین تھیں جوکہ شادی شدہ تھیں۔