مالی سال کا اختتام ڈالر نے ڈبل اور ریال نے نصف سنچری عبور کرلی
پاکستانی روپے کی قدر میں مجموعی طور پر 30 فیصد کمی واقع ہوئی
ISLAMABAD:
ملک کو درپیش سخت مالیاتی بحران اور سیاسی سطح پر تاریخ ساز محاذ آرائیوں کے باعث 30جون کو ختم ہونے مالی سال 2021-22ء کے دوران ڈالر اور یورو نے ڈبل سینچری جبکہ ریال نے نصف سینچری عبور کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مالی سال میں ڈالر کی بہ نسبت پاکستانی روپے کی قدر میں مجموعی طور پر 30 فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ پاؤنڈ کی بہ نسبت روپے کی قدر 13.99 فیصد، یورو کرنسی کی بہ نسبت روپے کی قدر 14.16 فیصد اور سعودی ریال کی بہ نسبت روپے کی قدر میں مجموعی طور پر 29.97 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
اس طرح سے مالی سال 2021-22 بلحاظ قدر روپیہ تیزی سے بے قدر ہوا جس کے نتیجے میں مالی سال کے دوران ڈالر کے انٹربینک ریٹ 47.30روپے بڑھ کر 204.84 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گئے۔
یورو کے انٹربینک ریٹ 26.53روپے بڑھ کر 213.86 روپے پر آگئے۔ برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 30.50روپے بڑھ کر 248.47 روپے کی بلند ترین سطح پر آگئے اور سعودی ریال کے انٹربینک ریٹ 12.59 روپے بڑھ کر 54.59روپے پر آگئے۔
اس کے برعکس گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف پروگرام میں شمولیت واضح ہونے، چین سے 2.3 ارب ڈالر کی وصولی کے ساتھ دوست ممالک سے مزید قرض ملنے کی امید اور واجب الادا قرضوں کی ادائیگیاں موخر کرنے کی سہولت سے ڈالر، پاؤنڈ، یورو اور ریال کی قدر میں کمی واقع ہوئی اور ڈالر کے انٹربینک ریٹ 205روپے سے بھی نیچے آگئے جبکہ ڈالر کے اوپن ریٹ بھی 205روپے سے بھی نیچے آگئے۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر کی قدر 2.73روپے گھٹ کر 204.84 روپے کی سطح پر آگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 5روپے گھٹ کر 204روپے پر آگئی۔
برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 6.16 روپے گھٹ کر 248.47روپے اور اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 7روپے گھٹ کر 249روپے ہوگئی۔
انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 4.60روپے گھٹ کر 213.80روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 3روپے گھٹ کر 216 روپے ہوگئی۔ پورے ہفتے ڈالر اور دیگر اہم کرنسیوں کی کمی واقع ہوئی۔
ایکسپورٹرز کی جانب سے زرمبادلہ میں برآمدی آمدنی بھنانے سے ڈالر کی رسد بڑھی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی رکنے سے روپیہ تگڑا ہوا البتہ بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ سے بعض سیشنز میں ڈالر کی قدر میں اتارچڑھاؤ بھی رہا۔
ملک کو درپیش سخت مالیاتی بحران اور سیاسی سطح پر تاریخ ساز محاذ آرائیوں کے باعث 30جون کو ختم ہونے مالی سال 2021-22ء کے دوران ڈالر اور یورو نے ڈبل سینچری جبکہ ریال نے نصف سینچری عبور کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مالی سال میں ڈالر کی بہ نسبت پاکستانی روپے کی قدر میں مجموعی طور پر 30 فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ پاؤنڈ کی بہ نسبت روپے کی قدر 13.99 فیصد، یورو کرنسی کی بہ نسبت روپے کی قدر 14.16 فیصد اور سعودی ریال کی بہ نسبت روپے کی قدر میں مجموعی طور پر 29.97 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
اس طرح سے مالی سال 2021-22 بلحاظ قدر روپیہ تیزی سے بے قدر ہوا جس کے نتیجے میں مالی سال کے دوران ڈالر کے انٹربینک ریٹ 47.30روپے بڑھ کر 204.84 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گئے۔
یورو کے انٹربینک ریٹ 26.53روپے بڑھ کر 213.86 روپے پر آگئے۔ برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 30.50روپے بڑھ کر 248.47 روپے کی بلند ترین سطح پر آگئے اور سعودی ریال کے انٹربینک ریٹ 12.59 روپے بڑھ کر 54.59روپے پر آگئے۔
اس کے برعکس گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف پروگرام میں شمولیت واضح ہونے، چین سے 2.3 ارب ڈالر کی وصولی کے ساتھ دوست ممالک سے مزید قرض ملنے کی امید اور واجب الادا قرضوں کی ادائیگیاں موخر کرنے کی سہولت سے ڈالر، پاؤنڈ، یورو اور ریال کی قدر میں کمی واقع ہوئی اور ڈالر کے انٹربینک ریٹ 205روپے سے بھی نیچے آگئے جبکہ ڈالر کے اوپن ریٹ بھی 205روپے سے بھی نیچے آگئے۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر کی قدر 2.73روپے گھٹ کر 204.84 روپے کی سطح پر آگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 5روپے گھٹ کر 204روپے پر آگئی۔
برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 6.16 روپے گھٹ کر 248.47روپے اور اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 7روپے گھٹ کر 249روپے ہوگئی۔
انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 4.60روپے گھٹ کر 213.80روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 3روپے گھٹ کر 216 روپے ہوگئی۔ پورے ہفتے ڈالر اور دیگر اہم کرنسیوں کی کمی واقع ہوئی۔
ایکسپورٹرز کی جانب سے زرمبادلہ میں برآمدی آمدنی بھنانے سے ڈالر کی رسد بڑھی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی رکنے سے روپیہ تگڑا ہوا البتہ بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ سے بعض سیشنز میں ڈالر کی قدر میں اتارچڑھاؤ بھی رہا۔