مصباح اور حفیظ کو جدید کرکٹ کو سمجھنا چاہیے عبدالرزاق
ہیمسٹرنگ انجری سے نجات پاکر کھیل میں ضرور واپس آؤں گا، پاکستانی آل راؤنڈر
آل رائونڈر عبدالرزاق کا کہنا ہے کہ ابھی انٹرنیشنل کرکٹ کیریئر ختم نہیں ہوا، ہیمسٹرنگ انجری سے نجات کے بعد کھیل کے میدان میں بھرپور واپسی ہوگی۔
مصباح الحق اور حفیظ کو جدید کرکٹ کی ضروریات کو سمجھنا چاہیے، ریٹائرمنٹ کے بعد کوچنگ کیریئر شروع کروں گا، ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ عبدالرزاق کی گذشتہ برس کے اختتام پر انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی ہوئی تھی مگر پھر دورہ جنوبی افریقہ کے آغاز پر ہی ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے انھیں وطن واپس لوٹنا پڑا، وہ سمجھتے ہیں کہ ابھی ان کا انٹرنیشنل کیریئر ختم نہیں ہوا بلکہ مزید چند برس تک قومی ٹیم میں کھیل سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں اس وقت ہیمسٹرنگ انجری سے نجات حاصل کررہا ہوں، انگلینڈ میں کلب کرکٹ کے ساتھ میں دنیا بھر میں ٹوئنٹی 20 کرکٹ کھیلوں گا اس کے ساتھ میرا اگلے سیزن میں پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کا بھی ارادہ ہے مجھے امید ہے کہ میں سلیکٹرز کو متاثرکرنے میں کامیاب ہوجائوں گا، عبدالرزاق نے ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے لیے ابتدائی30 کھلاڑیوں میں بھی جگہ نہ دیے جانے پرافسوس تو ظاہر کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ میں اس سلسلے میں کچھ نہیں کرسکتا یہ سب میرے اختیار میں نہیں، میں صرف اتنا کرسکتا ہوں کہ دوبارہ سے کرکٹ کھیلنا شروع کروں اور بہتر پرفارمنس کا مظاہرہ کروں۔
مصباح الحق اور حفیظ کے انداز قیادت کے حوالے سے عبدالرزاق نے کہا کہ اب کرکٹ بہت بدل چکی اور کافی تیز ہوگئی ہے، اس میں اگر آپ سست روی سے بیٹنگ کرتے ہیں تو پھر اس کا ٹیم پر منفی اثر پڑتا ہے ان دونوں کو زیادہ مثبت انداز میں بیٹنگ کرنے کی ضرورت ہے، اگر میں ایک گیند پر چھکا جڑ سکتا ہوں تو پھر ایسی گیند پر مجھے سنگل لینے کی کیا ضرورت ہے، مصباح اور حفیظ دونوں کی بیٹنگ بیٹسمینوں پر منفی اثر ڈال رہی ہے، ان دونوں کو زیادہ مثبت انداز میں کھیلنا ہوگا، عبدالرزاق نے حال ہی میں نارتھ اسٹیفورڈ شائر اور سائوتھ چیشائر لیگ کے کلب ہیم ہیتھ کے ساتھ معاہدہ کیا ہے جہاں پر نہ صرف وہ کرکٹ کھیلیں گے بلکہ پلیئرز کی کوچنگ بھی کریں گے، عبدالرزاق کا اس بارے میں کہنا ہے کہ میں نے یہ معاہدہ ان کی پلاننگ سے متاثر ہوکر کیا ہے، میں خود مستقبل میں کوچنگ کیریئر شروع کرنے میں دلچسپی رکھتا ہوں اس لیے خواہش ہے کہ اس شعبے میں بھی تجربہ حاصل کرنا شروع کردوں۔
مصباح الحق اور حفیظ کو جدید کرکٹ کی ضروریات کو سمجھنا چاہیے، ریٹائرمنٹ کے بعد کوچنگ کیریئر شروع کروں گا، ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ عبدالرزاق کی گذشتہ برس کے اختتام پر انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی ہوئی تھی مگر پھر دورہ جنوبی افریقہ کے آغاز پر ہی ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے انھیں وطن واپس لوٹنا پڑا، وہ سمجھتے ہیں کہ ابھی ان کا انٹرنیشنل کیریئر ختم نہیں ہوا بلکہ مزید چند برس تک قومی ٹیم میں کھیل سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں اس وقت ہیمسٹرنگ انجری سے نجات حاصل کررہا ہوں، انگلینڈ میں کلب کرکٹ کے ساتھ میں دنیا بھر میں ٹوئنٹی 20 کرکٹ کھیلوں گا اس کے ساتھ میرا اگلے سیزن میں پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کا بھی ارادہ ہے مجھے امید ہے کہ میں سلیکٹرز کو متاثرکرنے میں کامیاب ہوجائوں گا، عبدالرزاق نے ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے لیے ابتدائی30 کھلاڑیوں میں بھی جگہ نہ دیے جانے پرافسوس تو ظاہر کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ میں اس سلسلے میں کچھ نہیں کرسکتا یہ سب میرے اختیار میں نہیں، میں صرف اتنا کرسکتا ہوں کہ دوبارہ سے کرکٹ کھیلنا شروع کروں اور بہتر پرفارمنس کا مظاہرہ کروں۔
مصباح الحق اور حفیظ کے انداز قیادت کے حوالے سے عبدالرزاق نے کہا کہ اب کرکٹ بہت بدل چکی اور کافی تیز ہوگئی ہے، اس میں اگر آپ سست روی سے بیٹنگ کرتے ہیں تو پھر اس کا ٹیم پر منفی اثر پڑتا ہے ان دونوں کو زیادہ مثبت انداز میں بیٹنگ کرنے کی ضرورت ہے، اگر میں ایک گیند پر چھکا جڑ سکتا ہوں تو پھر ایسی گیند پر مجھے سنگل لینے کی کیا ضرورت ہے، مصباح اور حفیظ دونوں کی بیٹنگ بیٹسمینوں پر منفی اثر ڈال رہی ہے، ان دونوں کو زیادہ مثبت انداز میں کھیلنا ہوگا، عبدالرزاق نے حال ہی میں نارتھ اسٹیفورڈ شائر اور سائوتھ چیشائر لیگ کے کلب ہیم ہیتھ کے ساتھ معاہدہ کیا ہے جہاں پر نہ صرف وہ کرکٹ کھیلیں گے بلکہ پلیئرز کی کوچنگ بھی کریں گے، عبدالرزاق کا اس بارے میں کہنا ہے کہ میں نے یہ معاہدہ ان کی پلاننگ سے متاثر ہوکر کیا ہے، میں خود مستقبل میں کوچنگ کیریئر شروع کرنے میں دلچسپی رکھتا ہوں اس لیے خواہش ہے کہ اس شعبے میں بھی تجربہ حاصل کرنا شروع کردوں۔