100 روپے کے نوٹ پر قائد اعظم کے نام کا املا غلط ہونے کا انکشاف
انگریزی میں قائد اعظم کے نام کی اسپیلنگ آئین پاکستان میں درج شدہ اسپیلنگ کے مطابق نہیں ہے،محمد محسن
ISLAMABAD:
وفاقی محتسب نے بزرگ شہری کی جانب سے 100 روپے کے نوٹ پر موجود دو غلطیوں کی نشاندہی کے بعد اسٹیٹ بینک کو فوری طور پر خامیاں دور کرنے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے 75 سالہ محمد محسن نے 100 کے نوٹ پر بابائے قوم محمد علی جناح کا نام اور اس کے پیچھے تصویر کا مقام درست نہ ہونے کی نشاندہی کی، جس پر وفاقی محتسب نے ایکشن لیتے ہوئے ان دو خامیوں کو فوری دور کرنے کی ہدایت کردی۔
نشاندہی کرنے والے ریٹائرڈ سرکاری ملازم محمد محسن کا کہنا ہے کہ دس سال قبل نوٹ کا بغور جائزہ لینے پر اندازہ ہوا کے انگریزی میں قائد اعظم کے نام کا املا آئین پاکستان میں درج شدہ اسپیلنگ کے مطابق نہیں،"Quaid-i-Azam" کی جگہ"Quaid-e-Azam"ہے جو کہ غلط ہے۔ جبکہ نوٹ کی پشت پر طبع شدہ تصویر کے ساتھ قائد اعظم ریذیڈنسی زیارت کوئٹہ لکھا گیاہے جوکہ بلوچستان ہونا چاہئے تھا۔
محمد محسن کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس سالوں کے دوران متعلقہ اداروں کو سینکڑوں خطوط لکھے لیکن کوئی پیش رفت نہ ہوئی،جنوری 2022 میں وفاقی محتسب کے پاس درخواست جمع کرائی جس پر انہوں نے متعلقہ حکام کو نوٹسز بجھوائے اور اب اپنا فیصلہ سنا دیا۔
وفاقی محتسب کےعلاقائی دفتر کوئٹہ کے سربراہ سرور بروہی کے مطابق وفاقی محتسب نے شکایت گزار کی درخواست پر فیصلہ دیتے ہوئے اسٹیٹ بینک کو دونوں غلطیوں کو درست کرنے کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران سال2006 میں شروع ہونے والے 5ویں جنریشن کے کرنسی نوٹ مارکیٹ میں اسی طرح استعمال ہوتے رہیں گے تاہم نئے آنے والے نوٹوں پر یہ غلطی درست کردی جائے گی۔
سرور بروہی نے 75 سالہ شہری کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ محمد محسن نے نہ صرف غلطی کی نشاندہی کی بلکہ بار بار ناکامی کے باوجود ہمت نہ ہارکر حب الوطنی کا ثبوت دیا۔