کراچی کی مویشی منڈی میں دو کوہان والے اونٹ خریداروں کی توجہ کا مرکز
بیوپاریوں کی جانب سے ترکمانستان نسل کے اونٹوں کی قیمت 15 سے 20 لاکھ روپے طلب کی جارہی ہے
ISLAMABAD:
سپرہائی وے پر مویشی منڈی میں عام اونٹوں کے مقابلے میں پستہ قد، فربہ جسامت، چھوٹی گردن اور دو کوہان والے ترکمانستان نسل کے اونٹ خریداروں کی توجہ کا مرکز بن گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر قائد لگنے والی ایشیا کی سب سے بڑی سپر ہائی وے مویشی منڈی میں لائے گئے ترکمانستان نسل کے اونٹوں نے خریداروں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی۔
عام اونٹوں کے مقابلے میں پستہ قد، فربہ جسامت اور چھوٹی گردن والے یہ اونٹ بلوچستان سے فروخت کے لیے کراچی لائے گئے ہیں جن کی قیمت 15 سے 20 لاکھ روپے طلب کی جارہی ہے۔
اونٹوں کے جسم کے مختلف حصوں پر بڑے بال ہیں اونٹ پالنے والوں کے مطابق ان اونٹوں کو ترکمانستانی نسل یا جبل کے اونٹ کہا جاتا ہے جو اپنے بڑے بالوں کی وجہ سے سخت سردی بھی برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ترکمانستان نسل کے اونٹ بیچنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ اونٹ منگولین اونٹ بھی کہلاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اونٹوں کی منڈی میں سندھ پنجاب اور بلوچستان کی دیگر نسلوں کے اونٹ بھی لائے گئے ہیں جن کی قیمت گزشتہ سال کے مقابلے میں تین گنا بڑھ گئی ہے۔
اونٹ فروخت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اونٹوں کی ٹرانسپورٹیشن عام جانوروں کے مقابلے میں مہنگی ہے جبکہ منڈی میں جگہ بھی ایک لاکھ روپے میں ملی ہے جس پر 10 سے 12 اونٹ کھڑے ہیں اونٹ دیگر جانوروں کے مقابلے میں زیادہ چارہ اور پانی استعمال کرتے ہیں اس لیے ان کی قیمت زیادہ ہے۔
دوسری جانب خریداروں کا کہنا ہے کہ اونٹ کی اوسط قیمت جو گزشتہ سال ڈیڑھ لاکھ روپے تھی اس سال تین سے چار لاکھ طلب کی جارہی ہے۔
کراچی سپر ہائی وے مویشی منڈی میں اب تک ساڑھے چار لاکھ مویشی لائے جاچکے ہیں خریداری کے لیے منڈی جانے والوں کا کہنا ہے کہ منڈی بہت تیز ہے بیوپاری منہ مانگی قیمتیں طلب کررہے ہیں جس کی وجہ سے سودے نہیں بن رہے بہت سے شہری پوری رات اور پورا دن بھی گھومنے کے بعد اپنا مطلوبہ یا پسندیدہ جانور تلاش کرنے میں ناکام ہوکر خالی ہاتھ لوٹ رہے ہیں۔
گائے بیلوں کی قیمت بھی گزشتہ سال سے تین گنا زائد قیمت مانگ رہے ہیں۔ بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ جانوروں کی ترسیل کی لاگت، انٹری فیس اور منڈی میں جگہ کا کرایہ پانی چارہ مہنگا ہونے کی وجہ سے جانوروں کی قیمت بڑھ گئی ہے۔
سپرہائی وے پر مویشی منڈی میں عام اونٹوں کے مقابلے میں پستہ قد، فربہ جسامت، چھوٹی گردن اور دو کوہان والے ترکمانستان نسل کے اونٹ خریداروں کی توجہ کا مرکز بن گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر قائد لگنے والی ایشیا کی سب سے بڑی سپر ہائی وے مویشی منڈی میں لائے گئے ترکمانستان نسل کے اونٹوں نے خریداروں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی۔
عام اونٹوں کے مقابلے میں پستہ قد، فربہ جسامت اور چھوٹی گردن والے یہ اونٹ بلوچستان سے فروخت کے لیے کراچی لائے گئے ہیں جن کی قیمت 15 سے 20 لاکھ روپے طلب کی جارہی ہے۔
اونٹوں کے جسم کے مختلف حصوں پر بڑے بال ہیں اونٹ پالنے والوں کے مطابق ان اونٹوں کو ترکمانستانی نسل یا جبل کے اونٹ کہا جاتا ہے جو اپنے بڑے بالوں کی وجہ سے سخت سردی بھی برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ترکمانستان نسل کے اونٹ بیچنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ اونٹ منگولین اونٹ بھی کہلاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اونٹوں کی منڈی میں سندھ پنجاب اور بلوچستان کی دیگر نسلوں کے اونٹ بھی لائے گئے ہیں جن کی قیمت گزشتہ سال کے مقابلے میں تین گنا بڑھ گئی ہے۔
اونٹ فروخت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اونٹوں کی ٹرانسپورٹیشن عام جانوروں کے مقابلے میں مہنگی ہے جبکہ منڈی میں جگہ بھی ایک لاکھ روپے میں ملی ہے جس پر 10 سے 12 اونٹ کھڑے ہیں اونٹ دیگر جانوروں کے مقابلے میں زیادہ چارہ اور پانی استعمال کرتے ہیں اس لیے ان کی قیمت زیادہ ہے۔
دوسری جانب خریداروں کا کہنا ہے کہ اونٹ کی اوسط قیمت جو گزشتہ سال ڈیڑھ لاکھ روپے تھی اس سال تین سے چار لاکھ طلب کی جارہی ہے۔
کراچی سپر ہائی وے مویشی منڈی میں اب تک ساڑھے چار لاکھ مویشی لائے جاچکے ہیں خریداری کے لیے منڈی جانے والوں کا کہنا ہے کہ منڈی بہت تیز ہے بیوپاری منہ مانگی قیمتیں طلب کررہے ہیں جس کی وجہ سے سودے نہیں بن رہے بہت سے شہری پوری رات اور پورا دن بھی گھومنے کے بعد اپنا مطلوبہ یا پسندیدہ جانور تلاش کرنے میں ناکام ہوکر خالی ہاتھ لوٹ رہے ہیں۔
گائے بیلوں کی قیمت بھی گزشتہ سال سے تین گنا زائد قیمت مانگ رہے ہیں۔ بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ جانوروں کی ترسیل کی لاگت، انٹری فیس اور منڈی میں جگہ کا کرایہ پانی چارہ مہنگا ہونے کی وجہ سے جانوروں کی قیمت بڑھ گئی ہے۔