حکومت کو ہر صورت مذاکرات کرنا چاہئیں عمران خان

امریکا پاکستان میں عدم استحکام اور افراتفری چاہتا ہے، اسکی خواہش ہے آپریشن کیا جائے

مذاکرات سے وہ گروپ بے نقاب ہو جائیں گے جو دہشتگردی چاہتے ہیں، سربراہ تحریک انصاف۔ فوٹو: فائل

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کو ہر صورت مذاکراتی عمل آگے بڑھانا چاہیے تاکہ مذاکرات کے حامی طالبان اور دہشت گردوں کو علیحدہ کیا جا سکے۔


امریکا پاکستان میں امن نہیں عدم استحکام اور افراتفری چاہتا ہے، وزیرستان میں آپریشن کرنا ملک میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے مترادف ہو گا' طاقت کے استعمال سے دہشت گردی ختم ہونا ہوتی تو آج ختم ہو جاتی' حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی رہی تو مذاکرات کا نتیجہ یقیناً مثبت نکلے گا۔

ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا امریکا طالبان سے مذاکرات کا بھی مخالف ہے یہی وجہ ہے کہ جب بھی مذاکرات ہوتے ہیں تو امریکہ اس میں ٹانگ اڑانے کی کوشش کرتا ہے۔ اگر حکیم اللہ محسود کو ڈرون حملے کے ذریعے نہ مارا جاتا تو کب سے مذاکراتی عمل کامیاب ہو چکا ہوتا اور اب بھی امریکہ کی خواہش ہے کہ مذاکرات کے بجائے وزیرستان میں آپریشن ہی کیا جائے۔ مذاکرات سے وہ گروپ بے نقاب ہو جائیںگے جو کسی بیرونی سپورٹ کے ذریعے ملک میں دہشت گردی کرکے ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ جب بھی ملک میں آپریشن کیا گیا تو اس کے منفی اثرات مرتب ہوئے، امن کا راستہ مذاکرات سے ہی نکلتا ہے۔
Load Next Story