کامن ویلتھ گیمز پاکستانی ویمن کرکٹرز کا ڈوپ ٹیسٹ نہ کرنے کا فیصلہ
ویمن کرکٹرز کے ڈوپ ٹیسٹ ہوتے رہتے ہیں اس لیے مزید ٹیسٹ کی ضرورت نہیں، ذرائع پی سی بی
لاہور:
کامن ویلتھ گیمز کے لیے پاکستانی ویمن کرکٹرز کا ڈوپ ٹیسٹ نہیں لیا جاسکا، اینٹی ڈوپنگ ایجنسی پاکستان نے تجویزہ کردہ دوسرے 15 ایتھلیٹس کی ڈوپنگ مکمل کرلی۔
ذرائع کے مطابق اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کے خط پر پی سی بی حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ ویمن کرکٹرز کے ڈوپ ٹیسٹ معمول میں ہوتے رہتے ہیں، اس لیے اب ایک بار پھر ان کے ڈوپ سمپلز لینے کی ضرورت نہیں۔
دوسری جانب قومی دستے میں شامل دس ایتھلیٹس کے لیے ڈوپ ٹیسٹ کا خرچ پاکستان اسپورٹس بورڈ نے برداشت کیا ہے جبکہ پانچ ایتھلیٹس کے ڈوپ ٹیسٹ اخراجات پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے اٹھائے ہیں۔
جن ایتھلیٹس کے ڈوپ سمپلز لیے گئے ہیں ان میں ارشد ندیم، محمد انعام بٹ سمیت چھ ریسلرز، تین ویٹ لیفٹرز، ہاکی اور باکسنگ ٹیم کے دو دو اور ایک اسکواش کھلاڑی شمال ہیں۔
کامن ویلتھ گیمز کے منتظمین نے کھیلوں کو ڈوپ فری بنانے کا عزم کیا ہے اس لیے ہر ملک روانگی سے پہلے اپنے ایتھلیٹس کے ڈوپ ٹیسٹ کو یقینی بنا رہا ہے۔