انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 208 روپے تک پہنچ گئی
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 2.50 روپے اضافے کے بعد 209.50 روپے کی سطح تک پہنچ گئی
عالمی مارکیٹ میں خام تیل،کوئلہ سمیت دیگر کموڈٹیز کی گھٹتی ہوئی قیمتوں کے باوجود بدھ کو بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی تیز رفتار اڑان جاری رہی جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 207روپے سے بھی تجاوز کرگیا اور اوپن ریٹ 207، 208 اور 209روپے سے بھی تجاوز کرگیا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 208روپے سے بھی تجاوز کرگیا تھا لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک روپے 5پیسے کے اضافے سے 207.99روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2.50روپے کے نمایاں اضافے سے 209.50 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ وزیرخزانہ کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام میں شمولیت موخر نہ ہونے کی وضاحت کے باوجود لوگوں میں معاہدے سے متعلق ابہام ہے کیونکہ آئی ایم ایف کی جانب سے بھی روز نت نئی شرائط مارکیٹ میں گردش کررہی ہیں جبکہ تمام تر حکومتی اقدامات کے باوجود جون میں ملکی درآمدات بھی 7.7ارب ڈالر کے ساتھ ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں اور اسکے برعکس برآمدات میں کمی نظر آرہی ہے جس کی وجہ سے معاشی سسٹم میں ڈالر کی ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے اور سپلائی کم ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیراعلی پنجاب کی جانب سے الیکشن کے موقع پر ایک سو یونٹ ماہانہ بجلی کی مفت فراہمی کے اعلان سے بھی آئی ایم ایف قرض پروگرام میں ڈیڈ لاک پیدا ہونے کے خدشات پائے جارہے ہیں کیونکہ آئی ایم ایف اس قسم کے ریلیف کے حق میں نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی ڈالر کی اڑان تیز رفتاری سے جاری ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 208روپے سے بھی تجاوز کرگیا تھا لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک روپے 5پیسے کے اضافے سے 207.99روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2.50روپے کے نمایاں اضافے سے 209.50 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ وزیرخزانہ کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام میں شمولیت موخر نہ ہونے کی وضاحت کے باوجود لوگوں میں معاہدے سے متعلق ابہام ہے کیونکہ آئی ایم ایف کی جانب سے بھی روز نت نئی شرائط مارکیٹ میں گردش کررہی ہیں جبکہ تمام تر حکومتی اقدامات کے باوجود جون میں ملکی درآمدات بھی 7.7ارب ڈالر کے ساتھ ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں اور اسکے برعکس برآمدات میں کمی نظر آرہی ہے جس کی وجہ سے معاشی سسٹم میں ڈالر کی ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے اور سپلائی کم ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیراعلی پنجاب کی جانب سے الیکشن کے موقع پر ایک سو یونٹ ماہانہ بجلی کی مفت فراہمی کے اعلان سے بھی آئی ایم ایف قرض پروگرام میں ڈیڈ لاک پیدا ہونے کے خدشات پائے جارہے ہیں کیونکہ آئی ایم ایف اس قسم کے ریلیف کے حق میں نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی ڈالر کی اڑان تیز رفتاری سے جاری ہے۔