جونیئر لیگ مینٹورشعیب ملک قومی ٹیم کو دستیاب
بابر اعظم سے ضرورت کے مطابق طلب کرنے پر پہلے ہی اتفاق ہوچکا
پاکستان جونیئر لیگ کا مینٹور بننے کے باوجود شعیب ملک قومی ٹیم کو بطور کرکٹر بدستور دستیاب ہیں۔
شعیب ملک نے آخری بار گذشتہ برس نومبر میں میرپور میں بنگلہ دیش کیخلاف پاکستانی شرٹ زیب تن کی تھی، اس کے بعد سے وہ انٹرنیشنل کرکٹ سے دور ہیں،ان کی کپتان بابر اعظم سے مفاہمت کے مطابق جہاں ضرورت ہوانھیں قومی ٹیم کیلیے بلایا جا سکتا ہے۔
فروری میں شعیب پی ایس ایل 7میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرتے ہوئے 401رنز بنا کر ایونٹ کے چوتھے کامیاب بیٹر ثابت ہوئے تھے،ان سے پہلے موجود تینوں کھلاڑی اوپنرز تھے، اس کے بعد سے وہ مسابقتی کرکٹ میں شریک نہیں ہوئے، البتہ ٹریننگ،نیٹ سیشنز اور لوکل میچز میں شرکت کا سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ دنوں پی سی بی کی جانب سے انھیں جاوید میانداد،شاہد آفریدی اور ڈیرن سیمی کے ساتھ پاکستان جونیئر لیگ کا مینٹور مقرر کرنے کا اعلان سامنے آیا، اس سے یہ قیاس آرائیاں ہونے لگیں کہ شاید شعیب ملک بطور کرکٹر اپنے مستقبل سے مایوس ہو گئے اور اب کوچنگ کا کیریئر اپنائیں گے،البتہ حقائق اس کے برعکس اور وہ بدستور انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔
اس حوالے سے رابطے پر پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے کہا کہ شعیب ملک ابھی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر نہیں ہوئے لہذا قومی ٹیم کی سلیکشن کیلیے دستیاب ہیں، اگر سلیکٹرز نے انھیں ٹوئنٹی 20 ورلڈکپ کیلیے منتخب کر لیا تو ہم پی جے ایل میں کسی متبادل مینٹور کا تقرر کریں گے۔
واضح رہے کہ ورلڈکپ کا آغاز 16 اکتوبر سے ہوگا جبکہ پاکستان جونیئر لیگ کی مجوزہ تاریخیں یکم سے 15 اکتوبر ہیں، میگا ایونٹ کے قریبی تاریخوں میں انعقاد کی وجہ سے ہی بطور مینٹور بعض بڑے غیرملکی کھلاڑیوں کی خدمات حاصل نہ کی جا سکیں جو کمنٹری یا دیگر مصروفیات کی وجہ سے دستیاب نہ تھے۔
شعیب ملک نے آخری بار گذشتہ برس نومبر میں میرپور میں بنگلہ دیش کیخلاف پاکستانی شرٹ زیب تن کی تھی، اس کے بعد سے وہ انٹرنیشنل کرکٹ سے دور ہیں،ان کی کپتان بابر اعظم سے مفاہمت کے مطابق جہاں ضرورت ہوانھیں قومی ٹیم کیلیے بلایا جا سکتا ہے۔
فروری میں شعیب پی ایس ایل 7میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرتے ہوئے 401رنز بنا کر ایونٹ کے چوتھے کامیاب بیٹر ثابت ہوئے تھے،ان سے پہلے موجود تینوں کھلاڑی اوپنرز تھے، اس کے بعد سے وہ مسابقتی کرکٹ میں شریک نہیں ہوئے، البتہ ٹریننگ،نیٹ سیشنز اور لوکل میچز میں شرکت کا سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ دنوں پی سی بی کی جانب سے انھیں جاوید میانداد،شاہد آفریدی اور ڈیرن سیمی کے ساتھ پاکستان جونیئر لیگ کا مینٹور مقرر کرنے کا اعلان سامنے آیا، اس سے یہ قیاس آرائیاں ہونے لگیں کہ شاید شعیب ملک بطور کرکٹر اپنے مستقبل سے مایوس ہو گئے اور اب کوچنگ کا کیریئر اپنائیں گے،البتہ حقائق اس کے برعکس اور وہ بدستور انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔
اس حوالے سے رابطے پر پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے کہا کہ شعیب ملک ابھی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر نہیں ہوئے لہذا قومی ٹیم کی سلیکشن کیلیے دستیاب ہیں، اگر سلیکٹرز نے انھیں ٹوئنٹی 20 ورلڈکپ کیلیے منتخب کر لیا تو ہم پی جے ایل میں کسی متبادل مینٹور کا تقرر کریں گے۔
واضح رہے کہ ورلڈکپ کا آغاز 16 اکتوبر سے ہوگا جبکہ پاکستان جونیئر لیگ کی مجوزہ تاریخیں یکم سے 15 اکتوبر ہیں، میگا ایونٹ کے قریبی تاریخوں میں انعقاد کی وجہ سے ہی بطور مینٹور بعض بڑے غیرملکی کھلاڑیوں کی خدمات حاصل نہ کی جا سکیں جو کمنٹری یا دیگر مصروفیات کی وجہ سے دستیاب نہ تھے۔