بلوچستان میں بارشوں سے 15 افراد جاں بحق کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ
ہلاکتیں بارشوں کے سبب دیواریں گرنے، کرنٹ لگنے اور سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے ہوئیں
بلوچستان میں بارشوں کے سبب حادثات کے نتیجے میں تاحال 15 سے زائد افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے، بلوچستان حکومت نے کوئٹہ شہر کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب بھر کی طرح بلوچستان میں بھی شدید بارشیں ہوئی ہیں، کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز سے جاری بارش نے تباہی مچادی ہے جس سے کوئٹہ، خضدار اور آواران زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
امدادی ذرائع کے مطابق بارشوں کے سبب دیواریں گرنے، کرنٹ لگنے اور سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے مختلف واقعات و حادثات میں اب تک 15 افراد جاں بحق اور 20زخمی ہوچکے ہیں۔ ہزار گنجی سمیت گوہر آباد میں متعدد گاڑیوں سمیت مقامی لوگ بھی ریلے میں بہے گئے جنہیں ریسکیو کر لیا گیا تھا، کوئٹہ میں سریاب ہزار گنجی کلی گوہر آباد سمیت سریاب کے مختلف علاقوں میں کچے مکانات منہدم ہوگئے، مشرقی بائی پاس پشتون ڈیم نالہ سے ایک شخص کی لاش بھی ملی۔
پی ڈی ایم اے ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کی موسلا دھار بارشوں کے بعد متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں
اس حوالے سے بلوچستان حکومت نے کوئٹہ کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے شہر بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی، وزیراعلیٰ بلوچستان نے متعلقہ اداروں کو امدادی کام مزید تیز کرنے کی ہدایت کردی۔
اطلاعات ہیں کہ کوئٹہ شہر اور گردو نواح میں تاحال وقفے وقفے سے ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے سبب گرمی کا زور ٹوٹ چکا ہے اور موسم خوشگوار ہے۔
دریں اثنا بارش کے سبب کوئٹہ میں بجلی کے درجنوں فیڈرز ٹرپ کرگئے اور شہر اندھیرے میں ڈوب گیا۔ ترجمان کیسکو کے مطابق انٹرکنکٹر کلی عمر سمیت فیڈرز کی بحالی کا کام مکمل کر لیا گیا، پانچ جزوی فیڈرز کی بجلی بھی جلد بحال ہو جائے گی، کوئٹہ میں گزشتہ روز کی بارشوں کے بعد 35 فیڈرز کی بجلی بحال کر دی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب بھر کی طرح بلوچستان میں بھی شدید بارشیں ہوئی ہیں، کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز سے جاری بارش نے تباہی مچادی ہے جس سے کوئٹہ، خضدار اور آواران زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
امدادی ذرائع کے مطابق بارشوں کے سبب دیواریں گرنے، کرنٹ لگنے اور سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے مختلف واقعات و حادثات میں اب تک 15 افراد جاں بحق اور 20زخمی ہوچکے ہیں۔ ہزار گنجی سمیت گوہر آباد میں متعدد گاڑیوں سمیت مقامی لوگ بھی ریلے میں بہے گئے جنہیں ریسکیو کر لیا گیا تھا، کوئٹہ میں سریاب ہزار گنجی کلی گوہر آباد سمیت سریاب کے مختلف علاقوں میں کچے مکانات منہدم ہوگئے، مشرقی بائی پاس پشتون ڈیم نالہ سے ایک شخص کی لاش بھی ملی۔
پی ڈی ایم اے ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کی موسلا دھار بارشوں کے بعد متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں
اس حوالے سے بلوچستان حکومت نے کوئٹہ کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے شہر بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی، وزیراعلیٰ بلوچستان نے متعلقہ اداروں کو امدادی کام مزید تیز کرنے کی ہدایت کردی۔
اطلاعات ہیں کہ کوئٹہ شہر اور گردو نواح میں تاحال وقفے وقفے سے ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے سبب گرمی کا زور ٹوٹ چکا ہے اور موسم خوشگوار ہے۔
دریں اثنا بارش کے سبب کوئٹہ میں بجلی کے درجنوں فیڈرز ٹرپ کرگئے اور شہر اندھیرے میں ڈوب گیا۔ ترجمان کیسکو کے مطابق انٹرکنکٹر کلی عمر سمیت فیڈرز کی بحالی کا کام مکمل کر لیا گیا، پانچ جزوی فیڈرز کی بجلی بھی جلد بحال ہو جائے گی، کوئٹہ میں گزشتہ روز کی بارشوں کے بعد 35 فیڈرز کی بجلی بحال کر دی گئی ہے۔