عمران خان نے جھوٹے کیس بنائے اب سچے کیسز کا سامنا کریں وزیرداخلہ
آپ مخالفین کے خلاف کارروائیاں کرتے رہے ہیں، قانون اپنا راستہ ضرور لے گا، رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس
MOSCOW:
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو حوصلہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے ہم پر جھوٹے کیس کیے، اب سچے کیسز کا سامنا کریں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کل کہا کہ ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے، ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے اور کہا کہ یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو سب کچھ بتا دوں گا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا آپ کو جیل میں بند کردیا یا آپ کی ادویات بند کی گئی ہیں؟۔ آپ کو کیا تنگی ہو رہی ہے؟۔ ڈی چوک میں بیٹھنے کے لیے اجازت نہیں دی،یہ پریشانی ہے؟۔ کیاعمران خان کی بہن،بیٹی کوگرفتارکرلیاگیاہے؟۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ مخالفین کے خلاف کارروائیاں کرتے رہے ہیں۔ آپ نے 240کنال زمین فرح کے نام پر حاصل کی۔ آپ کو تمام سوالات کا جواب دیناچاہیے۔ عمران خان اگر بتانا چاہتے ہیں تو بتائیں کہ 2014ء کے دھرنے کس نے کروائے تھے؟۔
انہوں نے کہا کہ جو فرح گوگی نے ملک میں لوٹ مار کی، اس پر تو ابھی صرف انکوائری ہورہی ہے۔ پنجاب میں صرف 5 فیصد سی ایم ہاؤس کو جاتا تھا، باقی بنی گالہ تک جاتا تھا۔ توشہ خانہ کے 50 ارب غبن کیے گئے۔ بشیر میمن نے جو سوالات اٹھائے ان کا بھی جواب دیں ۔ پوسٹنگ ٹرانسفر پر تو سوموٹو لیا جاتا ہے۔ میرے معاملے پر بھی سوموٹو لیا جائے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بنی گالہ سے ہیروئن کا بیگ شہزاد اکبر کے ذریعے پہلے آئی جی اسلام آباد کو دیا گیا۔ انکار پر اے این ایف کے ذریعے میری گاڑی میں ہیروئن رکھوائی گئی۔ میرے خلاف کیس عمران خان نے بنایا جس کی سزا موت تھی ۔
عمران خان پوری قوم کے لیے جعلی بدمعاش بنے ہوئے تھے۔ اُس دن رات کو دو سے ڈھائی ہزار شرپسندوں کو ڈی چوک پر قبضہ کرنے کے لیے بلایا گیا تھا۔ بچے اور خواتین نہیں آئے تھے۔ اگر وہ آتے تو ہمارے لیے بھی ایسا آپریشن ممکن نہ ہوتا۔ عمران خان کیا چاہتے ہیں؟۔ اقتدار یا این آر او چاہتے ہیں؟۔ قانون اپنا راستہ ضرور لے گا۔لوگوں نے عمران خان کا ساتھ نہیں دیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے چین اور سعودی عرب والا نظام آجائے۔ میں 500لوگوں کو پھانسی پر چڑھا دوں ۔ عمران کی اہلیہ کہتی ہیں فرح گوگی پر گند آئے گا اس پر بات نہیں کرنی۔ غداری کے ساتھ جوڑ دینا ہے۔اب عمران خان کو حوصلہ کرنا چاہیے۔ ہم پر جھوٹے کیس کیے گئے، اب سچے کیسز کا سامنا کریں۔
عمران خان نے 15کڑور کی گھڑیاں توشہ خانے سے اٹھائیں اور 20فیصد دے کر اپنے نام کر لی۔
یہ خبر بھی پڑھیے: پارلیمانی فورم نے مذاکراتی کمیٹی کو ٹی ٹی پی سے بات چیت جاری رکھنے کا مینڈیٹ دیدیا
گزشتہ روز ہونے والی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو سے متعلق بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے حوالے سے اعلیٰ کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس میں تمام سیاسی جماعتیں شامل ہوں گی۔ پارلیمنٹ اس مذاکرات میں شامل ہو گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور تمام خدشات کے اظہار کے باوجود مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ فیض حمید کی بھی بریفنگ ہوئی اور آرمی چیف نے بھی بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو حوصلہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے ہم پر جھوٹے کیس کیے، اب سچے کیسز کا سامنا کریں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کل کہا کہ ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے، ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے اور کہا کہ یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو سب کچھ بتا دوں گا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا آپ کو جیل میں بند کردیا یا آپ کی ادویات بند کی گئی ہیں؟۔ آپ کو کیا تنگی ہو رہی ہے؟۔ ڈی چوک میں بیٹھنے کے لیے اجازت نہیں دی،یہ پریشانی ہے؟۔ کیاعمران خان کی بہن،بیٹی کوگرفتارکرلیاگیاہے؟۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ مخالفین کے خلاف کارروائیاں کرتے رہے ہیں۔ آپ نے 240کنال زمین فرح کے نام پر حاصل کی۔ آپ کو تمام سوالات کا جواب دیناچاہیے۔ عمران خان اگر بتانا چاہتے ہیں تو بتائیں کہ 2014ء کے دھرنے کس نے کروائے تھے؟۔
انہوں نے کہا کہ جو فرح گوگی نے ملک میں لوٹ مار کی، اس پر تو ابھی صرف انکوائری ہورہی ہے۔ پنجاب میں صرف 5 فیصد سی ایم ہاؤس کو جاتا تھا، باقی بنی گالہ تک جاتا تھا۔ توشہ خانہ کے 50 ارب غبن کیے گئے۔ بشیر میمن نے جو سوالات اٹھائے ان کا بھی جواب دیں ۔ پوسٹنگ ٹرانسفر پر تو سوموٹو لیا جاتا ہے۔ میرے معاملے پر بھی سوموٹو لیا جائے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بنی گالہ سے ہیروئن کا بیگ شہزاد اکبر کے ذریعے پہلے آئی جی اسلام آباد کو دیا گیا۔ انکار پر اے این ایف کے ذریعے میری گاڑی میں ہیروئن رکھوائی گئی۔ میرے خلاف کیس عمران خان نے بنایا جس کی سزا موت تھی ۔
عمران خان پوری قوم کے لیے جعلی بدمعاش بنے ہوئے تھے۔ اُس دن رات کو دو سے ڈھائی ہزار شرپسندوں کو ڈی چوک پر قبضہ کرنے کے لیے بلایا گیا تھا۔ بچے اور خواتین نہیں آئے تھے۔ اگر وہ آتے تو ہمارے لیے بھی ایسا آپریشن ممکن نہ ہوتا۔ عمران خان کیا چاہتے ہیں؟۔ اقتدار یا این آر او چاہتے ہیں؟۔ قانون اپنا راستہ ضرور لے گا۔لوگوں نے عمران خان کا ساتھ نہیں دیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے چین اور سعودی عرب والا نظام آجائے۔ میں 500لوگوں کو پھانسی پر چڑھا دوں ۔ عمران کی اہلیہ کہتی ہیں فرح گوگی پر گند آئے گا اس پر بات نہیں کرنی۔ غداری کے ساتھ جوڑ دینا ہے۔اب عمران خان کو حوصلہ کرنا چاہیے۔ ہم پر جھوٹے کیس کیے گئے، اب سچے کیسز کا سامنا کریں۔
عمران خان نے 15کڑور کی گھڑیاں توشہ خانے سے اٹھائیں اور 20فیصد دے کر اپنے نام کر لی۔
یہ خبر بھی پڑھیے: پارلیمانی فورم نے مذاکراتی کمیٹی کو ٹی ٹی پی سے بات چیت جاری رکھنے کا مینڈیٹ دیدیا
گزشتہ روز ہونے والی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو سے متعلق بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے حوالے سے اعلیٰ کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس میں تمام سیاسی جماعتیں شامل ہوں گی۔ پارلیمنٹ اس مذاکرات میں شامل ہو گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور تمام خدشات کے اظہار کے باوجود مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ فیض حمید کی بھی بریفنگ ہوئی اور آرمی چیف نے بھی بریفنگ دی۔