کے الیکٹرک کی غفلت کرنٹ لگنے سے 4 سالہ بچی جاں بحق
ہیوی لائن زمین کی سطح پرموجود ہے جس سے بجلی کے پول میں کرنٹ پھیلا، بچی کے والد کا موقف
ISLAMABAD:
کے الیکٹرک کی لاپرواہی کا ایک اور افسوس ناک واقعہ، لانڈھی داؤد چالی میں بجلی کے پول سے کرنٹ لگنے کے باعث 4 سالہ بچی جاں بحق ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق قائد آباد تھانے کے علاقے لانڈھی داؤد چالی کچی آبادی کے قریب گھرکے باہر بجلی کے پول سےکرنٹ لگنے کے باعث 4 سالہ بچی جاں بحق ہوگئی جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جہاں متوفیہ کمسن بچی کی شناخت بلقیس ولد صدیقی آفریدی کے نام سے کی گئی۔
واقعہ کے حوالے سے ایس ایچ او قائد آباد اشرف اعوان نے ایکسپریس کو بتایا کہ متوفیہ کمسن بچی کا والد فیکٹری ملازم ہے اور متوفیہ 5 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھی اور گھر کے باہر موجود تھی کہ اسے کرنٹ لگ گیا، انھوں نے بتایا کہ واقعہ کے الیکٹرک انتظامیہ کی مجرمانہ غلفت اور لاپرواہی کے باعث پیش آیا ہے۔
بچی کے والد نے کہا کہ بجلی کی ہیوی لائن زیر زمین کھدائی کرکے ڈالی جاتی ہے لیکن کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے ہیوی لائن زمین کی سطح پرموجود ہے جس سے بجلی کے پول میں کرنٹ پھیلا اور بچی کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئی۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ کے الیکٹرک انتطامیہ کی جانب سے ان کے تھانے کی حدود میں ایک جگہ ایسا نہیں کیا کہ ہیوی لائن زمین کی سطح پر چھوڑ دی گئی ہے بلکہ تین سے چار ایسے مقام ہیں جہاں پر ہیوی لائن زمین کی سطح پر چھوڑ ی گئی ہیں جس پر عملے کو نشاندہی بھی کرائی ہے اسے فوری درست کیا جائے جس پر کے الیکٹرک کے عملے نے ہیوی لائن درست کرنے کی یقین دہائی کرائی ہے۔
ایس ایچ اونے مزید کہا کہ اگر متوفیہ بچی کے اہلخانہ کے الیکٹرک حکام کے خلاف مقدمہ درج کرانا چاہیں تو ان کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔
کے الیکٹرک کی لاپرواہی کا ایک اور افسوس ناک واقعہ، لانڈھی داؤد چالی میں بجلی کے پول سے کرنٹ لگنے کے باعث 4 سالہ بچی جاں بحق ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق قائد آباد تھانے کے علاقے لانڈھی داؤد چالی کچی آبادی کے قریب گھرکے باہر بجلی کے پول سےکرنٹ لگنے کے باعث 4 سالہ بچی جاں بحق ہوگئی جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جہاں متوفیہ کمسن بچی کی شناخت بلقیس ولد صدیقی آفریدی کے نام سے کی گئی۔
واقعہ کے حوالے سے ایس ایچ او قائد آباد اشرف اعوان نے ایکسپریس کو بتایا کہ متوفیہ کمسن بچی کا والد فیکٹری ملازم ہے اور متوفیہ 5 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھی اور گھر کے باہر موجود تھی کہ اسے کرنٹ لگ گیا، انھوں نے بتایا کہ واقعہ کے الیکٹرک انتظامیہ کی مجرمانہ غلفت اور لاپرواہی کے باعث پیش آیا ہے۔
بچی کے والد نے کہا کہ بجلی کی ہیوی لائن زیر زمین کھدائی کرکے ڈالی جاتی ہے لیکن کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے ہیوی لائن زمین کی سطح پرموجود ہے جس سے بجلی کے پول میں کرنٹ پھیلا اور بچی کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئی۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ کے الیکٹرک انتطامیہ کی جانب سے ان کے تھانے کی حدود میں ایک جگہ ایسا نہیں کیا کہ ہیوی لائن زمین کی سطح پر چھوڑ دی گئی ہے بلکہ تین سے چار ایسے مقام ہیں جہاں پر ہیوی لائن زمین کی سطح پر چھوڑ ی گئی ہیں جس پر عملے کو نشاندہی بھی کرائی ہے اسے فوری درست کیا جائے جس پر کے الیکٹرک کے عملے نے ہیوی لائن درست کرنے کی یقین دہائی کرائی ہے۔
ایس ایچ اونے مزید کہا کہ اگر متوفیہ بچی کے اہلخانہ کے الیکٹرک حکام کے خلاف مقدمہ درج کرانا چاہیں تو ان کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔