پاکستان کے ٹاپ پر پہنچنے کا راستہ بے حد دشوار
ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کھیلنے کیلیے تمام7 میچز میں کامیابی کی ضرورت
کراچی:
ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پاکستان کے ٹاپ پر پہنچنے کا راستہ بے حد دشوار ہے جب کہ ٹیم رواں دورانیے میں باقی تمام7 میچز جیت کر فائنل کھیلنے کا اعزاز پاسکتی ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم ٹیسٹ چیمپئن شپ میں اگلی مہم جوئی کیلیے سری لنکا پہنچ چکی جہاں پر 2 میچز شیڈول ہیں۔ بھارتی سائیڈ انگلینڈ کے ہاتھوں ایجبسٹن ٹیسٹ میں شکست اور سلو اوور ریٹ پر پوائنٹس کی کٹوتی سے پانچویں نمبر پر چلی گئی جس کا براہ راست فائدہ پاکستان کو پہنچا، ٹیم نے چوتھی پوزیشن سنبھال لی ہے، اس کے ساتھ ہی چیمپئن شپ ٹیبل کے ٹاپ پر پہنچنے کا روڈ میپ بھی واضح ہوگیا۔
گرین کیپس کو رواں دورانیے میں اب 3 ٹیسٹ سیریز کھیلنی ہیں، سری لنکا سے 2 میچز کے بعد انگلینڈ سے 3 اور نیوزی لینڈ سے بھی 2 میچز شیڈول ہیں، اگر ٹیم تمام ساتوں ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کرے توپرسنٹیج 68 فیصد سے زائد ہونے سے وہ ٹاپ پوزیشن سنبھال لے گی لیکن اگر ایک میچ میں شکست یا مقابلہ ڈرا ہوا تو پھر پرسنٹیج 68 فیصد سے کم ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب اگر بھارت بنگلہ دیش سے 2 اور آسٹریلیا سے ہوم سیریز کے 4 میچزجیت گیا اور اس دوران مزید سلو اوور ریٹ سے بھی خود کو بچا لیا تو اس کی پرسنٹیج 68.05 ہوجائے گی ،یوں ٹیم ٹاپ پر پہنچ جائے گی مگر اس کے ساتھ اسے پاکستان، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے نتائج پر بھی نظر رکھنا ہوگی، ان کے پاس بھی رواں دورانیے کی اپنی مہم کا اختتام ٹاپ 2 پوزیشنز پر کرنے کا موقع موجود ہے۔
ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پاکستان کے ٹاپ پر پہنچنے کا راستہ بے حد دشوار ہے جب کہ ٹیم رواں دورانیے میں باقی تمام7 میچز جیت کر فائنل کھیلنے کا اعزاز پاسکتی ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم ٹیسٹ چیمپئن شپ میں اگلی مہم جوئی کیلیے سری لنکا پہنچ چکی جہاں پر 2 میچز شیڈول ہیں۔ بھارتی سائیڈ انگلینڈ کے ہاتھوں ایجبسٹن ٹیسٹ میں شکست اور سلو اوور ریٹ پر پوائنٹس کی کٹوتی سے پانچویں نمبر پر چلی گئی جس کا براہ راست فائدہ پاکستان کو پہنچا، ٹیم نے چوتھی پوزیشن سنبھال لی ہے، اس کے ساتھ ہی چیمپئن شپ ٹیبل کے ٹاپ پر پہنچنے کا روڈ میپ بھی واضح ہوگیا۔
گرین کیپس کو رواں دورانیے میں اب 3 ٹیسٹ سیریز کھیلنی ہیں، سری لنکا سے 2 میچز کے بعد انگلینڈ سے 3 اور نیوزی لینڈ سے بھی 2 میچز شیڈول ہیں، اگر ٹیم تمام ساتوں ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کرے توپرسنٹیج 68 فیصد سے زائد ہونے سے وہ ٹاپ پوزیشن سنبھال لے گی لیکن اگر ایک میچ میں شکست یا مقابلہ ڈرا ہوا تو پھر پرسنٹیج 68 فیصد سے کم ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب اگر بھارت بنگلہ دیش سے 2 اور آسٹریلیا سے ہوم سیریز کے 4 میچزجیت گیا اور اس دوران مزید سلو اوور ریٹ سے بھی خود کو بچا لیا تو اس کی پرسنٹیج 68.05 ہوجائے گی ،یوں ٹیم ٹاپ پر پہنچ جائے گی مگر اس کے ساتھ اسے پاکستان، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے نتائج پر بھی نظر رکھنا ہوگی، ان کے پاس بھی رواں دورانیے کی اپنی مہم کا اختتام ٹاپ 2 پوزیشنز پر کرنے کا موقع موجود ہے۔