مرد كو دوسری شادی كیلئے پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری نہیں اسلامی نظریاتی کونسل
اجلاس میں مرد کو دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے تحریری اجازت کا پابند بنانے والی قانونی شق کو غیر شرعی قرار دیا گیا
اسلامی نظریاتی كونسل نے دوسری شادی كے لئے پہلی بیوی سے اجازت لینے كے قانون كو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے واضح كیا ہے كہ كسی مرد كو دوسری شادی كے لئے پہلی بیوی سے اجازت لینا لازمی نہیں۔
اسلامی نظریاتی كونسل كا اجلاس جمعیت علمائے اسلام (ف) كے رہنما اور کونسل کے چیرمین مولانا محمد خان شیرانی كی زیر صدارت ہوا جس میں 1961 کے عائلی قوانین كا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مرد کو دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی سے تحریری اجازت کا پابند بنانے والی قانونی شق کو غیر شرعی قرار دیا گیا۔
مولانا محمد خان شیرانی نے اس حوالے سے كہا كہ شریعت كے تحت دوسری شادی كے لئے پہلی بیوی سے اجازت لینا لازمی نہیں ہے تاہم شریعت نے شوہر كو اس بات كا پابند بنایا ہے كہ وہ تمام بیویوں سے عدل و انصاف كرنے كا پابند ہو۔ ان کا سودی نظام کے حوالے سے کہنا تھا کہ ملک سے سود کے خاتمے کے لئے چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس تصدق حسین جیلانی کو خط لکھا جائے گا جس میں ان سے اپیل کی جائے گی کہ وہ ملک سے سود کے خاتمے سے متعلق کیس کا جلد فیصلہ دیں۔
اسلامی نظریاتی كونسل كا اجلاس جمعیت علمائے اسلام (ف) كے رہنما اور کونسل کے چیرمین مولانا محمد خان شیرانی كی زیر صدارت ہوا جس میں 1961 کے عائلی قوانین كا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مرد کو دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی سے تحریری اجازت کا پابند بنانے والی قانونی شق کو غیر شرعی قرار دیا گیا۔
مولانا محمد خان شیرانی نے اس حوالے سے كہا كہ شریعت كے تحت دوسری شادی كے لئے پہلی بیوی سے اجازت لینا لازمی نہیں ہے تاہم شریعت نے شوہر كو اس بات كا پابند بنایا ہے كہ وہ تمام بیویوں سے عدل و انصاف كرنے كا پابند ہو۔ ان کا سودی نظام کے حوالے سے کہنا تھا کہ ملک سے سود کے خاتمے کے لئے چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس تصدق حسین جیلانی کو خط لکھا جائے گا جس میں ان سے اپیل کی جائے گی کہ وہ ملک سے سود کے خاتمے سے متعلق کیس کا جلد فیصلہ دیں۔