اسٹیٹ بینک کی IFRS9 کے نفاذ کیلیے حتمی ہدایات جاری

500 ارب یا زائد اثاثوںکے حامل بینکوں کیلیے عملدرآمدکی تاریخ یکم جنوری 23 ء مقرر

IFRS9 ایک عالمی معیار ہے جسے انٹرنیشنل اکاؤنٹنگ اسٹینڈر بورڈ نے جاری کیا ہے۔ فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک نے بینکاری کے شعبے میں انٹرنیشنل فنانشیل رپورٹنگ اسٹینڈرڈ (آئی ایف آر ایس) 9 کے نفاذ کے لیے حتمی ہدایات جاری کر دیں۔

بینک دولت پاکستان نے آئی ایف آر ایس 9 کے نفاذ کی نظرثانی شدہ ٹائم لائن کے ساتھ اس کی حتمی ہدایات جاری کر دی ہیں تا کہ بینکاری کی صنعت میں اس کے مؤثر اور مستحکم نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔

31 دسمبر 2021 تک سالانہ مالی گوشواروں کے مطابق 500 ارب روپے یا زائد کے اثاثوں کا حجم رکھنے والے بینکوں اور تمام ڈیولپمنٹ فنانس انسٹی ٹیوشنز (ڈی ایف آئیز) کے لیے اس پر عملدرآمد کی نظرثانی شدہ تاریخ یکم جنوری 2023 ء مقرر کی گئی ہے جبکہ تمام دیگر بینکوں اور مائیکروفنانس بینکوں کے لیے اسٹیٹ بینک نے آئی ایف آر ایس 9 کے نفاذ کی نظرثانی شدہ حتمی تاریخ یکم جنوری 2024ء مقرر کی ہے۔


قبل ازیں، بینکوں کی جانب سے آئی ایف آر ایس 9 کے نفاذ کے لیے اسٹیٹ بینک نے یکم جنوری 2022ء کی تاریخ مقرر کی تھی، جس پر اب ایسے بینکوں کی درخواست پر نظرثانی کی گئی ہے جنھیں نئے معیار کے نفاذ میں چیلنجوں کا سامنا ہے۔

اسٹیٹ بینک پاکستان میں آئی ایف آر ایس 9 کو اختیار کرنے کے لیے 2018ء کے آغاز سے بینکاری کی صنعت کے ساتھ مشاورت کر رہا ہے۔ آئی ایف آر ایس 9 ایک عالمی معیار ہے جسے انٹرنیشنل اکاؤنٹنگ اسٹینڈر بورڈ (آئی اے ایس بی) کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ اس معیار میں مالی آلات کی درجہ بندی، پیمائش اور مالی اثاثوں کی امپیئرمنٹ کے متعلق اکاؤنٹنگ کا طریقہ کار فراہم کیا گیا ہے۔

آئی ایف آر ایس 9 کے نفاذ کے ساتھ provisioning کی موجودہ شرط جس میں incurred نقصان کے طرز فکر کی جگہ متوقع قرضہ نقصان provisions پر عمل ہو گا جو فعال کے ساتھ ساتھ غیر فعال پورٹ فولیو کے متوقع نقصانات پر مبنی ہو گا۔

 
Load Next Story