ضمنی الیکشن پی ٹی آئی کا پنجاب حکومت پر قبل از انتخابات دھاندلی کا الزام

ووٹ کا غیر قانونی طور پر اندراج جاری ہے، الیکشن کمیشن خود کو بھی ایک انتخابی نشان الاٹ کردے، سیکرٹری جنرل تحریک انصاف


ویب ڈیسک July 08, 2022
ضمنی انتخابات کی تیاری زوروں پر، پی ٹی آئی کی برتری واضح نظر آرہی ہے، اسد عمر (فوٹو فائل)

پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے پنجاب حکومت پر ضمنی انتخابات سے قبل دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن پر تنقید کی ہے کہ وہ خود کو بھی ایک انتخابی نشان الاٹ کردے۔

سابق وفاقی وزیر نے پریس کانفرنس میں قبل از الیکشن دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں ضمنی انتخابات کی تیاری زوروں پر ہے اور واضح طور پر پی ٹی آئی کی برتری نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں پنجاب حکومت کی طرف سے دھاندلی کی کوشش کی جارہی ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ الیکشن میں سرکاری مشینری استعمال ہورہی ہے، ہمارے لوگوں کو دھمکیاں مل رہی ہیں۔ ووٹ کے غیر قانونی طور پر اندراج جاری ہیں اور ہمارے نوٹس کے باوجود الیکشن کمیشن خاموش ہے۔الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد ووٹوں کو آگے پیچھے نہیں کیا جاسکتا ۔ ضمنی انتخابات میں سب سے بڑا مسئلہ غیر قانونی ووٹوں کے اندراج کا ہے۔ بڑی تعداد میں غیر قانونی ووٹ درج کروائے گئے۔

یہ بھی پڑھیں : پی ڈی ایم اور اسٹیبلشمنٹ دونوں ہی منصفانہ الیکشن نہیں چاہتے، عمران خان

عدالت کا احترام صرف یہ نہیں کہ آئین کے اندر لکھا ہوا ہے تو احترام مل جاتا ہے۔ احترام عدالتوں کو تب ملتا ہے جب عوام کو نظر آتا ہے کہ انصاف ہوا ہے۔ اب الیکشن کمیشن اور پاکستانی عدالتوں کا امتحان ہے۔ پنجاب ضمنی انتخابات میں 17 جولائی کو اگر الیکشن کمیشن نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو ملک مشکل کی جانب چلا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کو مشورہ ہے کہ اپنے آپ کو بھی ایک سیاسی نشان الاٹ کر دیں۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ عمران ریاض اس وقت مشکل میں ہے لیکن ہیرو بن کر واپس لوٹے گا۔ اس واقعے پر پاکستانی عوام کا اداروں سے یقین اٹھتا جارہا ہے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل اسد عمر کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے وضاحت جاری کی ہے کہ پنجاب کے 20 حلقوں میں 17جولائی کو ہونے والے انتخابات پرانی حتمی انتخابی فہرستوں پر ہوں گے۔ شیڈول کے اعلان کے بعد انتخابی فہرست منجمد کر دی جاتی ہے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹر لسٹ میں تب تک کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی جب تک متعلقہ حلقے میں الیکشن کا انعقاد نہ ہو جائے۔ اس حوالے سے میڈیا پر چلنے والے ووٹ اندراج کے بیانات بے بنیاد اور حقیقت کے بر عکس ہیں۔

الیکشن کمیشن نے اپنی وضاحت میں کہا کہ یہ سراسر پروپیگنڈا ٹیکنیک ہے جس کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن 20 حلقوں میں شفاف الیکشن کے انعقاد کے لیے پر عزم ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں