کرہ ارض پر طوطوں کی سب سے بڑی کالونی دریافت

پیٹاگونیا کے پہاڑی سلسلے میں طوطوں کے 37 ہزار گھر ہیں جہاں رنگ برنگے طوطے رہتے ہیں

ارجنٹینا کی پہاڑیوں پر طوطوں کی سب سے بڑی کالونی دریافت ہوئی ہے لیکن اس کی بقا کو خطرات لاحق ہیں۔ فوٹو: فائل

ارجنٹینا کے جنوبی ریگستان پیٹاگونیا میں طوطوں کی سب سے بڑی کالونی دریافت ہوئی ہے جہاں ایل کونڈور کی پہاڑیوں پر 37 ہزار سے زائد گھونسلے یا گھر ہیں جہاں ہزاروں لاکھوں رنگ برنگے طوطے رہتے ہیں۔

یہ طوطے سرنگ نما گھر بناکر ان میں رہنا پسند کرتے ہیں۔ اس طرح ایک گھر قریباً دس فٹ یا تین میٹر تک گہرا ہوسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں سرنگ کھودنے والے طوطے بھی کہا جاتا ہے جو نرم مٹی (سینڈ اسٹون) کی پہاڑیوں پر گھر بنانا پسند کرتے ہیں۔

سبز پروں اورآنکھوں کے گرد سفید حلقوں والے یہ طوطے جب سمندروں کے اوپر اڑتے ہیں تو آسمان ان سے بھرجاتا ہے۔ اگرچہ یہ طوطوں کی سب سے بڑی آبادی ہے لیکن اس میں مسلسل کمی واقع ہورہی ہے اور ان کے تحفظ کی شدید ضرورت پیدا ہوگئی ہے۔


خوبصورت طوطوں کی غذائی ضروریات تیزی سے کم ہورہی ہیں جس کی شرح ایمیزون اور دیگر خطوں سے بھی زائد ہے۔ اپنے گھونسلے سے اڑکر انہیں کھانا لانے کے لیے تین گھنٹے کی پرواز کرنا ہوتی ہے۔ اتنی دوری پر بعض بیج اور بیریاں ملتی ہیں جو طوطے اپنے بچوں کو بھی کھلاتے ہیں۔ جرمن ماہرین کے مطابق خوراک ان سے مزید دور ہوتی جارہی ہے۔



دوسری جانب بڑی تعداد میں انسانی مداخلت اور سیاحوں کی وجہ سے بھی ان بے زبان جانوروں کی بقا کو خطرہ لاحق ہے تاہم اب بھی طوطوں کی ایک ساتھ پرواز آسمان پر رنگ بکھیرتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جنگلی حیات کے فوٹو گرافر اور پرندوں سے محبت کرنے والے یہاں آتے رہتے ہیں۔

فطری تحفظ کی عالمی تنظیم ، آئی یو سی این کے مطابق اپنے خوبصورت رنگین پروں کی وجہ سے انہیں غیرقانونی طور پر پکڑ کر فروخت کیا جاتا ہے اور یہ عالمی مافیا کی وجہ سے تیزی سے آبادی کھورہے ہیں۔ عالمی ماہرین نے ان جانوروں کے تحفظ پر زور دیا ہے۔
Load Next Story