پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اسٹیل ملز کے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی
وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کی چیف ایگزیکٹیو افسر پاکستان اسٹیل کو 15 جولائی تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
کراچی:
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ اور بورڈ آف مینجمنٹ کی کارکردگی اور پاکستان اسٹیل کو پہنچنے والے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی۔
وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کے ذرائع کے مطابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان جس حکومت کا حصہ رہے اسی حکومت کے عرصہ اقتدار میں پاکستان اسٹیل میں کرپشن، مجرمانہ غفلت اور ناقص کارکردگی سے پاکستان اسٹیل کو پہنچنے والے اربوں روپے کے نقصانات کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کی ہدایت پر وفاقی وزارت صنعت و پیداوار نے پاکستان اسٹیل کے سی ای او سے رپورٹ طلب کرلی۔
وفاقی وزارت صنعت و پیداوار نے سی ای او پاکستان اسٹیل کو 15 جولائی تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے، رپورٹ پاکستان اسٹیل کی پیپلز ورکرز یونین سی بی اے کی از خود نوٹس کی اپیل پر طلب کی گئی۔
یاد رہے کہ پیپلز ورکرز یونین نے 27 جون 2022 کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان کو ارسال کردہ ایک خط میں پاکستان اسٹیل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور مینجمنٹ پر مبینہ مجرمانہ غفلت اور ناقص کارکردگی سے پاکستان اسٹیل کو 284 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کا ذمے دار قرار دیا گیا تھا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ اور بورڈ آف مینجمنٹ کی کارکردگی اور پاکستان اسٹیل کو پہنچنے والے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی۔
وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کے ذرائع کے مطابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان جس حکومت کا حصہ رہے اسی حکومت کے عرصہ اقتدار میں پاکستان اسٹیل میں کرپشن، مجرمانہ غفلت اور ناقص کارکردگی سے پاکستان اسٹیل کو پہنچنے والے اربوں روپے کے نقصانات کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کی ہدایت پر وفاقی وزارت صنعت و پیداوار نے پاکستان اسٹیل کے سی ای او سے رپورٹ طلب کرلی۔
وفاقی وزارت صنعت و پیداوار نے سی ای او پاکستان اسٹیل کو 15 جولائی تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے، رپورٹ پاکستان اسٹیل کی پیپلز ورکرز یونین سی بی اے کی از خود نوٹس کی اپیل پر طلب کی گئی۔
یاد رہے کہ پیپلز ورکرز یونین نے 27 جون 2022 کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان کو ارسال کردہ ایک خط میں پاکستان اسٹیل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور مینجمنٹ پر مبینہ مجرمانہ غفلت اور ناقص کارکردگی سے پاکستان اسٹیل کو 284 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کا ذمے دار قرار دیا گیا تھا۔