گال کے اسپن جال سے بچنے کی تدبیروں پر غور شروع

پاکستانی ٹیم مینجمنٹ نے سر جوڑ لیے، وینو پر آخری ٹیسٹ میں 30میں سے 25 وکٹیں اسپنرز نے اڑائیں، پیسرز کے4 شکار


Sports Reporter July 09, 2022
کولمبو میں مہمان ٹیم نے بھرپور مشقوں کا آغاز کرلیا،فاسٹ بولرز اور اسپنرز کی الگ نیٹس میں پریکٹس۔ فوٹو : انٹرنیٹ

گال کے اسپن جال سے بچنے کی تدبیروں پرغور شروع ہوگیا جب کہ پاکستان ٹیم مینجمنٹ نے سر جوڑ لیے۔

پاکستانی ٹیسٹ اسکواڈ 2میچز کی سیریز کیلیے کولمبو میں ڈیرے ڈال چکا ہے، پہلا میچ 16سے 20جولائی تک گال انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا،اس وینیو کی کنڈیشنز کو اسپن کا جال کہا جائے تو بیجا نہ ہوگا،وہاں کھیلے جانے والے گذشتہ ٹیسٹ میں میزبان سری لنکن ٹیم کو 10وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

پہلی اننگز میں آسٹریلوی اسپنر ناتھن لائن 5اور مچل سویپسن 3شکار کرنے میں کامیاب ہوئے، تجربہ کار پیسرز مچل اسٹارک اور پیٹ کمنز کے حصے میں صرف ایک ایک وکٹ آئی،دوسری اننگز میں ناتھن لائن اور ٹریوس ہیڈ4،4، مچل سویپسن 2 وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئے،یوں فاتح ٹیم کی جانب سے 20میں سے صرف 2وکٹیں پیسرز کے حصے میں آئیں۔

آسٹریلوی اننگز میں اسپنرز رمیش مینڈس4، جیفری وینڈرسے 2،دھنن جایا ڈی سلوا ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، میڈیم پیسر آسیتھا فرنانڈو نے 2 شکار کیے،ایک بیٹر رن آؤٹ ہوا،دوسری باری میں کینگروز کی کوئی وکٹ نہیں گری،یوں مجموعی طور میں میچ میں 30میں سے 25وکٹیں اسپنرز نے اڑائیں۔

اسپن چیلنج پر پورا اترنے کیلیے پاکستان ٹیم مینجمنٹ نے سر جوڑلیے ہیں،ساجد خان کی جگہ سنبھالنے والے تجربہ کار لیگ اسپنر یاسر شاہ گرین کیپس کی امیدوں کا مرکز ہوں گے، انھوں نے 2015میں میزبان ٹیم کی 24وکٹیں اڑاکر پاکستان کی 2-1سے سیریز فتح میں اہم کردار ادا کیا تھا، ان کا ساتھ دینے کیلیے نعمان علی بھی موجود ہوں گے، فہیم اشرف پر سلمان علی آغا یا محمد نواز کو ترجیح دیتے ہوئے اسپن بولنگ کے ساتھ لوئر آرڈر بیٹنگ کو بھی مضبوط بنانے کا آپشن موجود ہے۔

آسٹریلیا اور سری لنکا نے بھی 3اسپنرز کی پالیسی اپنائی تھی،پاکستان کے پارٹ ٹائم سلوبولرز فواد عالم اور کپتان بابر اعظم ہیں،پیس بیٹری میں شاہین شاہ آفریدی کا ساتھ دینے کیلیے حسن علی، حارث رؤف اور نسیم شاہ میں سے کسی ایک کا انتخاب ہوگا۔

سری لنکن اسپنرز کا مقابلہ کرنے کیلیے پاکستان کی امیدوں کا مرکز امام الحق، بابر اعظم،اظہر علی اور محمد رضوان ہیں،عبداللہ شفیق آسٹریلیا کیخلاف ہوم سیریز میں صلاحیتوں کا لوہا منوانے میں کامیاب ہوئے تھے مگر سری لنکن کنڈیشنز ان کیلیے کڑا امتحان ثابت ہوں گی،لواسکورننگ اننگز میں آل راؤنڈرز اور ٹیل اینڈرز کی بیٹنگ بھی اہم کردار ادا کرتی ہے، اس سب سوالوں کے جواب پاکستانی ٹیم مینجمنٹ پریکٹس سیشنز اور 11جولائی سے شروع ہونے والے وارم اپ میچ میں جاننے کی کوشش کرے گی۔

گزشتہ روز مہمان کرکٹرز نے کولمبو کے آر سارا اوول گراؤنڈ میں بھرپور مشقوں کا آغاز کیا،فاسٹ بولرز اور اسپنرز کیلیے الگ نیٹس میں پریکٹس کا سلسلہ جاری رہا،امام الحق، عبداللہ شفیق، بابر اعظم، اظہر علی اور فواد عالم نے طویل سیشنز کیے، آل راؤنڈرز اور ٹیل اینڈرز نے بھی بیٹنگ میں مہارت بہتر بنانے کیلیے کوشش جاری رکھی۔

اسسٹنٹ کوچ شاہد اسلم نے تھرو بولنگ سے عبداللہ شفیق اور فواد عالم کو الگ پریکٹس بھی کرائی،ایک نیٹ میں یاسر شاہ بڑے پْر جوش انداز میں بولنگ کرتے ہوئے اچھی گیندوں پر ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق سے داد وصول کرتے رہے، نعمان علی، سلمان علی آغا اور محمد نواز نے بھی سلو بولنگ کا جادو جگایا، پیسرز شاہین شاہ آفریدی، حسن علی، نسیم شاہ اور حارث رؤف نے کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کیلیے وقفے وقفے سے اسپیل کرائے۔

طویل فیلڈنگ سیشن میں کلوز کیچز کی خصوصی پریکٹس کرائی گئی،ہفتے کا پریکٹس سیشن منسوخ کردیا گیا اور کھلاڑی آرام کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں