کراچی بہہ جائے گا جماعت اسلامی کا شہر میں ایمرجنسی لگانے کا مطالبہ
کراچی کے نوجوان سڑکوں پر کرنٹ لگنے سے مرجاتے ہیں، پی ٹی آئی، پی پی اور ایم کیو ایم پر مقدمہ ہونا چاہیے، پریس کانفرنس
کراچی:
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ مزید بارشیں ہوئیں تو شہر بہہ جائے گا۔ ایمرجنسی نافذ کرکے شہر میں سیوریج اور پانی کی فراہمی کی بہتری کا کام کیا جائے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں معمول سے زیادہ بارشوں کے سلسلے کی پیش گوئی ایک ماہ پہلے سے تھی، اس کے باوجود شہری بدترین بدانتظامی کا شکار بنے ہوئے ہیں۔ صوبائی حکومت 2008 سے سندھ پر برسراقتدار ہے، ایسی تجربہ کار حکومت کے ہوتے ہوئے کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے یونیورسٹی روڈ کو ماڈل روڈ کے طور پر تعمیر کیا تھا ، نالوں کی صفائی کیلیے اس سال ایک ارب روپے سے زیادہ بجٹ تھا، پھر بھی کراچی کے شہری اس وقت بدترین صورتحال کا شکار ہیں۔ گجر نالے سمیت دیگر نالوں کے گرد حفاظتی دیواریں تعمیر کی جارہی ہیں، یہ کام بھی سائنسی بنیادوں پر نہیں کیا گیا۔اورنگی نالے کے اطراف کے لوگ بھی مشکلات کا شکار ہیں۔ یہاں تک کہ اورنگی ٹاون شہر سے کٹ کر رہ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے نوجوان سڑکوں پر کرنٹ لگنے سے مرجاتے ہیں۔ ان ہلاکتوں کے مقدمے تحریک انصاف، پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کے خلاف درج ہونے چاہییں۔ اسد عمر اور رزاق داؤد کے الیکٹرک کے تحفظ کیلیے ججوں کے چیمبرز میں گئے تھے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ مزید بارشیں ہوئیں تو شہر بہہ جائے گا۔ ایمرجنسی نافذ کرکے شہر میں سیوریج اور پانی کی فراہمی کی بہتری کا کام کیا جائے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں معمول سے زیادہ بارشوں کے سلسلے کی پیش گوئی ایک ماہ پہلے سے تھی، اس کے باوجود شہری بدترین بدانتظامی کا شکار بنے ہوئے ہیں۔ صوبائی حکومت 2008 سے سندھ پر برسراقتدار ہے، ایسی تجربہ کار حکومت کے ہوتے ہوئے کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے یونیورسٹی روڈ کو ماڈل روڈ کے طور پر تعمیر کیا تھا ، نالوں کی صفائی کیلیے اس سال ایک ارب روپے سے زیادہ بجٹ تھا، پھر بھی کراچی کے شہری اس وقت بدترین صورتحال کا شکار ہیں۔ گجر نالے سمیت دیگر نالوں کے گرد حفاظتی دیواریں تعمیر کی جارہی ہیں، یہ کام بھی سائنسی بنیادوں پر نہیں کیا گیا۔اورنگی نالے کے اطراف کے لوگ بھی مشکلات کا شکار ہیں۔ یہاں تک کہ اورنگی ٹاون شہر سے کٹ کر رہ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے نوجوان سڑکوں پر کرنٹ لگنے سے مرجاتے ہیں۔ ان ہلاکتوں کے مقدمے تحریک انصاف، پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کے خلاف درج ہونے چاہییں۔ اسد عمر اور رزاق داؤد کے الیکٹرک کے تحفظ کیلیے ججوں کے چیمبرز میں گئے تھے۔