تھائیرائیڈ کے مسائل کا ممکنہ طور پر ڈیمینشیا سے تعلق ہوسکتا ہے تحقیق
تحقیق کے مطابق ہائپو تھائیرائیڈزم میں مبتلا بوڑھے افراد میں ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بوڑھے افراد میں تھائیرائیڈ کے مسائل کی موجودگی کا ممکنہ طور پر ڈیمینشیا لاحق ہونے کے خطرات میں اضافے سے تعلق ہوسکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ہائپو تھائیرائیڈزم میں مبتلا بوڑھے افراد میں ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
ہائپوتھائیرائیڈزم ایک ایسی حالت ہوتی ہے جب تھائیرائیڈ کے غدود ناکافی مقدار میں تھائیرائیڈ ہارمونز بناتے ہیں۔ جبکہ ہائپرتھائیرائیڈزم ایک ایسی حالت ہوتی ہے جس میں یہ غدود ضرورت سے زیادہ ہارمونز بناتے ہیں۔
امریکا کی براؤن یونیورسٹی کے چائین سیانگ، جو تحقیق کے مصنف بھی ہیں، کا کہنا تھا کہ کچھ معاملات میں تھائیرائیڈزکے مسائل کا تعلق ڈیمینشیا کی علامات سے ہوتا ہے جس کو علاج سے ختم کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس تحقیق کے نتائج کی تصدیق کے لیے مزید مطالعوں کی ضرورت ہے، لوگوں کو تھائیرائیڈ کے مسئلے کے متعلق یہ معلوم ہونا چاہیئے کہ یہ ممکنہ طور پر ڈیمینشیا کا خطرہ ہوسکتا ہے اور علاج کے ذریعے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کی تنزلی کو ختم یا سست رفتار کیا جاسکتا ہے۔
محققین نے تائیوان میں 7843 افراد کے صحت کے ریکارڈ کا معائنہ کا جن میں حال ہی میں ڈیمینشیا کی تشخیص ہوئی تھی۔ محققین نے ان افراد کے ڈیٹا کا موازنہ اتنی ہی تعداد کے ان لوگوں کے ڈیٹا کے ساتھ کیا جن کو ڈیمینشیا مرض نہیں تھا۔
سائنس دانوں نے اس موازنے میں دیکھا کہ کس شخص کے ریکارڈ میں ہائپو تھائیرائیڈ یا ہائپر تھائیرائیڈ موجود تھا۔ ہائپر تھائیرائیڈزم میں ممکنہ طور پر میٹابولزم بڑھ جاتا ہے اور غیر ارادی طور پر وزن کا گھٹنا، تیز یا ناہموار دل کی دھڑکن سمیت علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
کل 102 افراد ہائپو تھائیرائیڈزم اور 133 ہائپر تھائیرائیڈزم میں مبتلا تھے۔ جبکہ ہائپر تھائیرائیڈزم اور ڈیمینشیا کے درمیان کوئی تعلق نہیں پایا گیا۔
68 افراد جو ڈیمینشیا میں مبتلا تھے وہ ہائپوتھائیرائیڈزم میں بھی مبتلا تھے۔جبکہ ہائپوتھائیرائیڈزم میں مبتلا 34 افراد میں ڈیمینشیا نہیں تھا۔