مون سون کی بارشیں خریف کی فصلوں کی اچھی پیداوار متوقع
بارشوں سے کپاس، دھان،گنا اور مکئی کی کاشت کیلیے مطلوبہ مقدار میں پانی میسر آگیا
BEIJING:
مون سون کی حالیہ بارشوں کی وجہ سے خریف کی فصلوں کا منظرنامہ بہتر ہوگیا ہے اور فصلوں کی اچھی پیداوار کی توقع کی جارہی ہے۔
موسلادھار بارشوں کی وجہ سے کپاس، دھان، گنا اور مکئی کی کاشت کے لیے پانی کی قلت ختم ہوگئی ہے اور مطلوبہ مقدار میں پانی میسر آگیا ہے۔
وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ مئی تاجون کے درمیان خریف کی فصلوں کی کاشت کے لیے 40فیصد کم مقدار میں پانی دستیاب تھا۔
حکومت پاکستان کی سینٹرل کاٹن کمیٹی کے نائب صدر محمد علی تالپور کا کہنا تھا کہ جاری بارشوں کی وجہ سے پنجاب اور سندھ میں کپاس کی پیداوار بڑھ کر ساڑھے 9 سے 10ملین گانٹھوں تک ہونے کی توقع ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر موسلادھار بارشوں کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو یہ کپاس کی فصل کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔ پاکستان میں عام طور پر گنا اور چاول کی ضروت سے زائد پیداوار ہوتی ہے۔
محمد علی تالپور کے مطابق ملک میں 9.8 ملین ٹن چاول اور 7.8 ملین ٹن گنا پیدا ہوتا ہے۔
مون سون کی حالیہ بارشوں کی وجہ سے خریف کی فصلوں کا منظرنامہ بہتر ہوگیا ہے اور فصلوں کی اچھی پیداوار کی توقع کی جارہی ہے۔
موسلادھار بارشوں کی وجہ سے کپاس، دھان، گنا اور مکئی کی کاشت کے لیے پانی کی قلت ختم ہوگئی ہے اور مطلوبہ مقدار میں پانی میسر آگیا ہے۔
وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ مئی تاجون کے درمیان خریف کی فصلوں کی کاشت کے لیے 40فیصد کم مقدار میں پانی دستیاب تھا۔
حکومت پاکستان کی سینٹرل کاٹن کمیٹی کے نائب صدر محمد علی تالپور کا کہنا تھا کہ جاری بارشوں کی وجہ سے پنجاب اور سندھ میں کپاس کی پیداوار بڑھ کر ساڑھے 9 سے 10ملین گانٹھوں تک ہونے کی توقع ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر موسلادھار بارشوں کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو یہ کپاس کی فصل کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔ پاکستان میں عام طور پر گنا اور چاول کی ضروت سے زائد پیداوار ہوتی ہے۔
محمد علی تالپور کے مطابق ملک میں 9.8 ملین ٹن چاول اور 7.8 ملین ٹن گنا پیدا ہوتا ہے۔