کراچی کے نالوں کو بوریوں اور اینٹوں سے بلاک کیا گیا شرجیل میمن

ایم کیو ایم کا احترام ہے وہ ہماری اتحادی ہے، صوبائی وزیر


ویب ڈیسک July 12, 2022
(صوبائی وزیر)

کراچی: صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کراچی کے نالوں کو بوریوں اور سمینٹ کے پتھروں سے بند کیا گیا جس کی وجہ سے مختلف شاہراہوں پر بارش کا پانی کھڑا ہوا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو سبمیرین انڈر پاس کے دورہ کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر اُن کے ہمراہ صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ بھی موجود تھے۔

شرجیل میمن نے انڈر پاس پر نکاسی آب کے جاری کام کا معائنہ کیا اور پھر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو دن میں کراچی میں 400 ملی میٹر بارش اور کلاؤڈ برسٹ ہوئے، بارش سے سڑکوں پر پانی تھا،سندھ حکومت نے نیچرل ڈرین اور پمپنگ سے پانی نکال دیا ہے، کے پی ٹی انڈر پاس صبح 6 بجے تک وزراء نے کھڑے ہو کر کلیئر کرایا ہے،سب میرین انڈر پاس سے پانی کی نکاسی پر کام جاری ہے ، جسے رات تک مکمل کرلیا جائے گا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ 95 فیصد سڑکیں صاف ہوچکیں جن پر ٹریفک رواں دواں ہے، اولڈ سٹی ایریا میں نکاسی کا مسئلہ ہے،کسٹم ہاؤس پر پمپنگ کا عمل جاری ہے، سمندر میں ہائی ٹائڈ تھی ، پانی جانے میں رکاوٹ تھی،چیف سیکرٹری ، کمشنر ، ڈی ایم سیز اور تمام اداروں نے نکاسی آب کو یقینی بنایا ہے، اس دوران سب موجود تھے جبکہ وزیراعلیٰ خود کام کی نگرانی کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پوری سرکاری مشینری موجود ہے، پانی کی نکاسی کے لیے ٹائم چاہیے تھا ہم نے ملکر اس کام کو مکمل کیا اور سڑکوں سے پانی کی نکاسی کو یقینی بنایا۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ایم کیو ایم ہماری اتحادی ہے مگر کراچی میں تباہی مصطفیٰ کمال کے دور میں ہوئی جس کی مثال نہیں ملتی، ان کے دور میں دو سو لوگ مارے گئے، سوشل میڈیا کے ویریفائیڈ اکائونٹ سے دوسرے علاقوں کی ویڈیو چلائی گئی،جتنی بھی پروپیگنڈا کرلیں ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

اُن کا کہنا تھا کہ نالوں میں بھوریاں اور سیمینٹڈ بلاکس ڈالے گئے، یہ کون سی سیاست ہے ،سندھ حکومت اپنی حد میں رہتے ہوئے بہترین کام کررہی ہے، ایم کیو ایم کا بڑا احترام ہے،ان کے پاس بلدیاتی انتخابات میں جانے کا کوئی منہ نہیں ہے، بارش سے متاثر ہونے والے افراد کو سندھ حکومت رہائش دے گی، کے الیکٹرک کی نااہلی کی وجہ سے قیمتی جانیں ضائع ہوئیں جس کا نقصان کبھی پورا نہیں کیا جاسکتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں