سندھ ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن کو حلیم عادل شیخ کیخلاف کارروائی سے روک دیا
فیصلہ صرف زیر التوا انکوائریز پر لاگو ہوگا، عدالت کے ریمارکس
ABBOTTABAD:
سندھ ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن انکوائریز اور حراساں کرنے سے متعلق درخواست پر اینٹی کرپشن کو زیر التوا انکوائریوں میں حلیم عادل شیخ کیخلاف کارروائی سے روک دیا۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو اینٹی کرپشن انکوائریز اور حراساں کرنے سے متعلق حلیم عادل شیخ کی درخواست کی سماعت ہوئی، پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ رات کے اندھیرے میں کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں، کتنی انکوائریاں زیر التوا ہیں، سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ مجھے اینٹی کرپشن سے معلومات اکٹھی کرنے کی مہلت دیں۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ زیر التوا انکوائریز میں کارروائی سے روک دیتے ہیں۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ ایسے تو حلیم عادل شیخ کو مکمل استثنیٰ حاصل ہو جائے گا۔ عدالت نے حلیم عادل کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے موکل کیخلاف کتنی انکوائریاں ہیں؟ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ میرے موکل کیخلاف 2 انکوائریز زیر التوا ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ بتائیں، یہ انکوائریاں کب سے زیر التوا ہیں؟ وکیل نے موقف دیا کہ یہ انکوائریاں 2019 سے زیر التوا ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ 3 اگست تک حلیم عادل شیخ کیخلاف کارروائی نہ کی جائے اور یہ فیصلہ صرف زیر التوا انکوائریز پر لاگو ہوگا جبکہ دیگر کیسز میں قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
عدالت نے 3 اگست تک اینٹی کریشن حکام سے جواب طلب کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ کیخلاف انکوائریز کی تفصیلات طلب کرلیں۔ عدالت نے زیر التوا انکوائریز میں اینٹی کرپشن کو حلیم عادل شیخ کیخلاف کارروائی سے روک دیا۔