مصر میں سابق فوجی سربراہ اور صدارتی انتخابات میں ممکنہ امیدوار سمیع عنان پر قاتلانہ حملہ

سابق فوجی سربراہ کی جانب سے اب تک قاتلانہ حملے کا الزام کسی پر عائد نہیں کیاگیا۔


ویب ڈیسک March 11, 2014
سمیع عنان نے انتخابات میں حصہ لیا تو موجودہ فوجی سربراہ فتاح السیسی کو مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

مصر کے سابق فوجی سربراہ اور آئندہ صدارتی انتخابات میں ممکنہ امیدوار سمیع عنان پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے تاہم وہ معجزانہ طور پر محفوط رہے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق دارالحکومت قاہرہ میں نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی کا پیچھا کیا اور ان پر فائرنگ کردی تاہم ڈرائیور کی حاضر دماغی سے ان کا حملہ ناکام ہوگیا اور وہ انہیں بحفاظت گھر تک لے آیا۔ سابق فوجی سربراہ نے اب تک اس واقعے کا الزام کسی پر بھی عائد نہیں کیا۔

واضح رہے کہ سمیع عنان بطور آرمی چیف مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کے ساتھ بھی کچھ عرصہ کام کرچکے ہیں۔ گزشتہ دنوں انہوں نے آئندہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا عندیہ دیا تھا اگر انہوں نے انتخابات میں حصہ لیا تو موجودہ فوجی سربراہ فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی کو مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں