کوئی ملزم ایک نیب ریفرنس میں بری ہوجائے تو دوسرے میں گرفتار ہوجاتا ہے سپریم کورٹ
نیب ایک شخص کو گرفتار کر لیتا ہے اور پھر ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے، جسٹس جمال خان مندوخیل
RAWALPINDI:
سپریم کورٹ نے این آئی سی ایل میگا کرپشن کیس میں سابق ایم ڈی ایاز نیازی کا نام ای سی ایل سے نکا لنے کی درخواست منظور کرلی۔
عدالت میں ایاز نیازی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ وکیل نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے ایاز نیازی کا نام 2018 میں ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا تھا، تاہم احتساب عدالت نے ایاز نیازی کو بری کردیا لیکن نام بدستور ای سی ایل میں ہے۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نیب نے جواب دیا کہ مذکورہ ریفرنس میں ملزم بری ہوچکا ہے لیکن دو اور ریفرنسز بھی زیر التوا ہیں، مذکورہ ریفرنس میں نیب نے ملزم کے خلاف اپیل دائر نہیں کی ہے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ یہ سلسلہ کب تک جاری رہے گا، نیب ایک شخص کو گرفتار کر لیتا ہے اور پھر ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے، ملزم ایک مقدمے میں بری ہوجائے تو دوسرے میں گرفتار ہوجاتا ہے۔
عدالت نے ایاز نیازی کی درخواست منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ کسی اور کیس میں نام ای سی ایل میں ہے تو اس کا فیصلہ متعلقہ عدالت کرے گی۔
سپریم کورٹ نے این آئی سی ایل میگا کرپشن کیس میں سابق ایم ڈی ایاز نیازی کا نام ای سی ایل سے نکا لنے کی درخواست منظور کرلی۔
عدالت میں ایاز نیازی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ وکیل نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے ایاز نیازی کا نام 2018 میں ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا تھا، تاہم احتساب عدالت نے ایاز نیازی کو بری کردیا لیکن نام بدستور ای سی ایل میں ہے۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نیب نے جواب دیا کہ مذکورہ ریفرنس میں ملزم بری ہوچکا ہے لیکن دو اور ریفرنسز بھی زیر التوا ہیں، مذکورہ ریفرنس میں نیب نے ملزم کے خلاف اپیل دائر نہیں کی ہے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ یہ سلسلہ کب تک جاری رہے گا، نیب ایک شخص کو گرفتار کر لیتا ہے اور پھر ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے، ملزم ایک مقدمے میں بری ہوجائے تو دوسرے میں گرفتار ہوجاتا ہے۔
عدالت نے ایاز نیازی کی درخواست منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ کسی اور کیس میں نام ای سی ایل میں ہے تو اس کا فیصلہ متعلقہ عدالت کرے گی۔