رانا بھگوان داس کو چیف الیکشن کمشنربنانے کیلئے قانون میں ترمیم کی تحریک سینیٹ میں منظور

اہم عہدوں پر پنجابی اور سندھی براجمان ہیں کیا خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں کوئی اہل شخص نہیں ، سینیٹر حاجی عدیل


ویب ڈیسک March 11, 2014
قانون کے مطابق رانا بھگوان داس چیف الیکشن کمشنر نہیں بن سکتے۔ فوٹو : فائل

رانا بھگوان داس کو چیف الیکشن کمشنربنانے کے لئے سینیٹ میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن ترمیمی بل کی منظوری کے لئے قوانین معطل کرنے کی تحریک منظور کرلی گئی۔

سینیٹ کے اجلاس کے دوران وزیر مملکت شیخ آفتاب نے ایف پی ایس سی ترمیمی بل 2014 منظورکرنے کے لئے قوانین معطل کرنے کی تحریک پیش کی۔ عوامی نیشنل پارٹی اور جے یو آئی (ف) کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی۔ اے این پی حاجی عدیل نے کہا کہ ملک کے تمام اہم عہدوں پر پنجابی اور سندھی براجمان ہیں، کیا حکومتوں کو خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے کوئی اہل شخص نظر نہیں آتا۔ غلط فیصلوں کے نتائج کہیں نہ کہیں ضرور نکلتے ہیں، یہ ترمیم سینیٹ سے منظور نہیں ہونی چاہئے حکومت اسے خود ہی واپس لے لے۔ سینیٹر افراسیاب خٹک نے کہا کہ اس بل پر ہم سے مشاورت نہیں کی گئی، ایک فرد کو لگانے کے لئے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کا بیڑہ غرق کیا جا رہا ہے، حکومت وہ کام نہ کرے جس سے وفاق کو نقصان پہنچے۔ سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ 11مئی کے انتخابات سے کوئی سیاسی جماعت مطمئن نہیں، بدقسمتی سے ایسے لوگوں کو اہم عہدوں پر بٹھایا جاتا ہے جن کی صحت اجازت نہیں دیتی۔

واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے قانون میں ترمیم جسٹس ریٹائرڈ رانا بھگوان داس کو چیف الیکشن کمشنر بنانے کے لئے کی گئی ہے کیونکہ قانون کے مطابق وہ اس عہدے کے اہل نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں