ڈی جی نیب کی پی اے سی میں طلبی کیخلاف درخواست پر سیکرٹری قومی اسمبلی کو نوٹس

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیا پارلیمنٹ سے ہٹ کر ہے ؟ کیا وہ رٹ جاری کر سکتے ہیں ؟ اسلام آباد ہائی کورٹ

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیا پارلیمنٹ سے ہٹ کر ہے ؟ کیا وہ رٹ جاری کر سکتے ہیں ؟ اسلام آباد ہائی کورٹ

WASHINGTON:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے طیبہ گل کے ہراسگی الزامات کے حوالے سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں ڈی جی نیب کی طلبی کیخلاف درخواست پر سیکرٹری قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کردیے۔

ہائی کورٹ میں ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں طلبی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلیے۔

عدالت نے اہم آئینی معاملے پر دلائل کے لیے اٹارنی جنرل کو عدالتی معاونت کی ہدایت کردی اور سیکرٹری قومی اسمبلی کو بھی آئندہ سماعت کے لیے نوٹس جاری کردیے جبکہ حکم امتناع کی درخواست پر بھی آئندہ سماعت کے لیے نوٹس جاری کردیے گئے۔


یہ بھی پڑھیں: ہراسانی الزامات؛ ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے پی اے سی میں طلبی چیلنج کردی

شہزاد سلیم کے وکیل نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا ایجنڈا ریکوریز سے متعلق تھا ، اس کیس میں ڈی جی نیب کی طلبی کا جواز نہیں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پارلیمنٹ کا حصہ نہیں ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیا پارلیمنٹ سے ہٹ کر ہے ؟ کیا وہ رٹ جاری کر سکتے ہیں ؟ فیڈریشن ، صوبہ یا لوکل اتھارٹی کی تعریف میں کیا پبلک اکاؤنٹس کمیٹی آتی ہے؟۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 20 جولائی تک ملتوی کردی۔
Load Next Story