ISLAMABAD:
آئی جی سندھ نے حیدرآباد نسیم نگر واقعہ کے نتیجے میں دو اکائیوں میں تضادم کے واقعات کے بعد پولیس کواگلے حکم تک ہائی الرٹ رہنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ہدایات جاری کیں کہ قانون کی رٹ کے قیام اور شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے ضمن میں تمام تراقدامات کو انتہائی ٹھوس اورغیر معمولی بنایا جائے۔
اے آئی جی آپریشنز سندھ کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے مختلف تھانوں کی حدود میں حیدرآباد واقعہ کے تسلسل میں ہونیوالے ہنگامہ آرائی اورناخوشگوار واقعات کی تعداد 15 رہی جن پر 12 ایف آئی آرز کے تحت 90 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
آئی جی سندھ نے حیدرآباد واقعہ پر ایس پی ہیڈ کوارٹرز حیدرآباد کی سربراہی میں تشکیل دی جانیوالی تفتیشی ٹیم کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وقوعہ کے مختلف پہلوؤں اور زاویوں کو پیش نظر رکھ کر تحقیقات کو انتہائی شفاف اور غیرجانبدارانہ بنایا جائے تاکہ متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیس کی تفتیش میں ابتک ہونوالی پیش رفت سے بھی فی الفور آگاہی دی جائے، مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ملزمان/عناصر کے خلاف منظم اور بھرپور ایکشن لیا جائے جبکہ امن وامان کے قیام اور آپس میں بھائی چارگی کی فضا کے فروغ کے سلسلے میں اس علاقہ معززین، مختلف کمیونٹیز علما، زاکرین سمیت مذہبی قائدین کے کردار کو باہم روابط کے تحت مؤثر اور کامیاب بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ علاقوں میں مجرمانہ سرگرمیوں کے یقینی روک تھام کے ساتھ ساتھ کاروباری اداروں اور تاجر برادری کی حفاظت جیسے اقدامات بھی اٹھائے جائیں۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں۔ انہوں نے کہا کہ افواہوں کے سدباب اور حوصلہ شکنی کے لیئے متعلقہ پولیس میڈیا سے باہم روابط کو نا صرف یقینی بنائے بلکہ امن وامان کے قیام جیسے اقدامات میڈیا سے شیئر کریں تاکہ شہریوں کو حقائق سے آگاہ رکھا جاسکے۔