پنجاب میں ضمنی انتخابات پی ٹی آئی اور لیگی کارکن گتھم گتھا متعدد گرفتار

حالات خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو سخت ایکشن ہوگا، گڑبڑ میں ملوث امیدواروں کی نااہلی بھی ہوسکتی ہے، چیف الیکشن کمشنر


ویب ڈیسک July 17, 2022
حالات خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو سخت ایکشن ہوگا، چیف الیکشن کمشنر فوٹو:فائل

ISLAMABAD: پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں پر ضمنی الیکشنز میں پولنگ کے دوران ن لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں جگہ جگہ جھگڑے ہوئے، جبکہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے متعدد سیاسی کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

لڑائی جھگڑے

پولنگ کے دوران بعض حلقوں میں چند ناخوشگوار واقعات بھی پیش آئے۔ راولپنڈی میں پنجاڑ کے پولنگ اسٹیشن پر سیاسی کارکنوں میں لڑائی جھگڑا ہوا۔

پی پی 158 میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان مارکٹائی

وزیر داخلہ پنجاب عطاء اللہ تارڑ نے پی پی 158 لاہور میں جھگڑے کا نوٹس لیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جمشید اقبال چیمہ اور سعید مہیس نے تشدد کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے کارکن کا سر پھاڑدیا۔ وزیر داخلہ نے جمشید اقبال چیمہ اور سعید مہیس کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

پولیس نے پولنگ سٹیشن ایری گیشن کینال پر مسلم لیگ ن کے ایک کارکن کا سر پھٹنے پر پی ٹی آئی کے کارکن رانا نعیم کو گرفتار کرلیا۔



اسی حلقے میں یو سی دھرم پورہ کے پولنگ اسٹیشن پر پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکان کے درمیان لڑائی ہوئی۔ پی ٹی آئی پولنگ ایجنٹ نے پولیس پر جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پولیس ن لیگ کے کارکان کو اندر جانے کی اجازت دے رہی ہے، جبکہ میں پولنگ ایجنٹ ہوں لیکن مجھے روکا جا رہا ہے ، لڑائی اس بات پر ہوئی۔

ووٹ منتقلی کی شکایت

اسی حلقے میں شہریوں نے ووٹ کا علاقہ تبدیل کرنے کی شکایت کی۔ نئی آبادی گڑھی شاہو کے رہائشی ثقلین اور یاسر محمود کا کہنا ہے کہ میں پی ٹی آئی کا سپوٹر ہوں ہمارا علاقہ ووٹ تبدیل کردیا گیا۔ شالیمار 148 کے علاقے میں ہمارا ووٹ منتقل کردیا جہاں پولنگ ہی نہیں ہورہی۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ 158 میں پی ٹی آئی کے تمام ووٹرز کے ووٹ حلقہ148 میں پھینک دیے گئے۔

پی پی 167

پولیس نے لاہور کے صوبائی حلقے پی پی 167 میں وفاقی کالونی ایفا اسکول پولنگ اسٹیشن سے پی ٹی آئی کے 15 کارکن گرفتار کرلیے۔ حلقے سے پی ٹی آئی کے امیدوار شبیر گجر نے الزام عائد کیا ہے کہ کارکن پرامن طور پر موجود تھے، بلاوجہ گرفتار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جوہر ٹاون پولیس نے کارکنوں کو پی ٹی آئی کے کیمپ سے حراست میں لیا۔

پی پی 168

پی ٹی آئی اور لیگی کارکنوں کے ہنگامے کے باعث پولنگ کا عمل کچھ دیر کےلیے رک گیا اور پولنگ اسٹیشن 60 میں ووٹرز کو اندر جانے سے روک دیا گیا۔ تحریک انصاف کے امیدوار ملک نواز اعوان نے بھی پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا۔

مسلح شخص گرفتار

لاہور میں بستی سیدن شاہ پولنگ اسٹیشن کے سامنے سے مسلح شخص کو گرفتار کرلیا گیا جس کی شناخت عبدالرحمان کے نام سے ہوئی۔ اس کے قبضے سے منی رائفل برآمد کرلی گئی۔ ملزم عبدالرحمان ڈاکٹر معارف نامی شہری کا پرائیوٹ گارڈ ہے۔

جدید اسلحہ برآمد

ستوکتلہ پولیس نے حلقہ پی پی 170 کے پولنگ اسٹیشن اسمارٹ اسکول ویلنیشا ٹاؤن کے باہر سے 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق ملزمان میں اصغر، محمد حسین اور شوکت علی شامل ہیں، جن کے قبضے سے 2 جدید رائفلز، 6 میگزین اور درجنوں گولیاں برآمد ہوئیں۔

weapons recovered in election

ایس پی صدر حسن جاوید بھٹی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ضابطہ اخلاق پر من وعن عملدرآمد کروایا جا رہا ہے، جس کے مطابق اسلحہ کی نمائش یا ہوائی فائرنگ کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے بیان میں کہا ہے کہ انتحابی عمل میں اگر حالات خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو سخت ایکشن ہو گا، گڑ بڑ میں ملوث امیدواروں کی نااہلی بھی ہوسکتی ہے۔

الیکشن کمیشن شکایات

ترجمان کے مطابق الیکشن کمیشن کنٹرول روم کو ووٹرز اور سیاسی کارکنان کے درمیان لڑائی جھگڑے سے متعلق 13 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 3 کو فوری حل کر لیا گیا۔ حکام معاملات کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

پی پی 272 میں سیاسی کارکنوں کی گرفتاری

الیکشن کمیشن نے مظفر گڑھ سے تحریک انصاف کے ورکرز کی مبینہ گرفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈی آر او، آر او اور مانیٹرنگ آفس سے رپورٹ طلب کرلی۔

پی ٹی آئی کارکن زخمی

سی سی پی او لاہور بلال کمیانہ نے کینال روز ایرگیشن آفس الیکشن بوتھ پر ہونے والی لڑائی کے مقام کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ کا عمل پرامن ہورہا ہے، جھگڑے میں پی ٹی آئی کے ایک کارکن کا سر پھٹا تھا اسے ہسپتال شفٹ کردیا ہے۔

ایس پی کینٹ لاہور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولنگ اسٹیشن کے باہر جھگڑا ہوا اور زخمی ہونے والے ورکر کو ہسپتال بھجوادیا گیا ہے۔

میڈیا کو مشکلات

راولپنڈی میں حلقہ پی پی 7 میں متعدد پولنگ اسٹیشنز پر میڈیا کوریج پر پابندی لگا دی گئی ۔ پریزائیڈنگ افسران نے میڈیا کو پولنگ بوتھ تک جانے کی اجازت نہیں دی اور صحافیوں کو الیکشن کمیشن کے ایکریڈیشن کارڈز کے باوجود روکا گیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب ضمنی انتخابات: امن و امان کیلیے پاک فوج کے دستے بھی موجود ہوں گے، آئی ایس پی آر



یہ بھی پڑھیں: پنجاب ضمنی الیکشن میں پولنگ ایجنٹس متعلقہ حلقے سے تعیناتی کا حکم معطل

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کو پنجاب میں اپنی برتری برقرار رکھنے کیلئے 20 میں سے 9 نشستیں جیتنا ضروری ہیں۔




یاد رہے کہ 20 مئی کو الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی میں حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کا ووٹ دینے والے تحریک انصاف کے منحرف ارکان کی رکنیت ختم کردی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں