اپوزیشن گروپ کی حمایت کرنے پر ایران نے 61 امریکیوں پر پابندیاں عائد کردیں
وزارت خارجہ نے اپوزیشن گروپ مجاہدین خلق کی سرگرموں میں حصہ لینے اور حمایت کرنے پر بلیک لسٹ کیا
ایران کی جانب سے جوہری مذاکرات میں تعطل کے بعد 61 امریکیوں پر ایران مخالف عناصر کی حمایت کرنے پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔ پابندیوں کی زدمیں آنے والوں میں سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی شامل ہیں۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ نے جلاوطن اپوزیشن گروپ مجاہدین خلق کی حمایت کرنے والے امریکیوں کو بلیک لسٹ کردیا ہے، جن میں مائیک پومپیو کے علاوہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذاتی وکیل روڈی گیولیانی اور وائٹ ہاؤس کے سابق مشیر قومی سلامتی جان بولٹن بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق گیولانی، مائیک پومپیو اور جان بولٹن اور دیگر سے متعلق کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپوزیشن گروپ مجاہدین خلق کی سرگرموں میں حصہ لینے کے ساتھ اس کی حمایت کا اظہار بھی کیا تھا۔ ایران نے اس سے قبل جنوری میں بھی 51 امریکیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں، جس کے بعد اپریل میں 24 مزید امریکیوں کو بلیک لسٹ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ایران امریکا بات چیت نومبر میں ویانا میں شروع ہوئی تھی جو گزشتہ ماہ تک قطر میں جاری رہی۔ یہ مذاکرات کئی ماہ سے تاحال تعطل کا شکار ہیں۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ نے جلاوطن اپوزیشن گروپ مجاہدین خلق کی حمایت کرنے والے امریکیوں کو بلیک لسٹ کردیا ہے، جن میں مائیک پومپیو کے علاوہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذاتی وکیل روڈی گیولیانی اور وائٹ ہاؤس کے سابق مشیر قومی سلامتی جان بولٹن بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق گیولانی، مائیک پومپیو اور جان بولٹن اور دیگر سے متعلق کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپوزیشن گروپ مجاہدین خلق کی سرگرموں میں حصہ لینے کے ساتھ اس کی حمایت کا اظہار بھی کیا تھا۔ ایران نے اس سے قبل جنوری میں بھی 51 امریکیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں، جس کے بعد اپریل میں 24 مزید امریکیوں کو بلیک لسٹ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ایران امریکا بات چیت نومبر میں ویانا میں شروع ہوئی تھی جو گزشتہ ماہ تک قطر میں جاری رہی۔ یہ مذاکرات کئی ماہ سے تاحال تعطل کا شکار ہیں۔