پنجاب کے ضمنی انتخابات میں تاریخی فتح پر پی ٹی آئی کارکنان کا جشن
پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی 15، مسلم لیگ ن 4 نشستوں پر کامیاب
پنجاب کے ضمنی انتخابات میں تاریخی فتح ملنے پر پی ٹی آئی کارکنان نے خوب جشن منایا۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے بالخصوص لاہور میں تین نشستوں پر ملنے والی کامیابی کے بعد لبرٹی چوک پر جمع ہوکر جشن منایا اور آتشبازی بھی کی۔
پی ٹی آئی کارکنان نے خوشی میں ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا، ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے ہوئے مٹھائیاں کھلائیں اور عمران خان کے حق میں نعرے بھی لگائے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے ایک کارکن نے جشن منانے والوں پر جیب سے نوٹوں کی گڈی نکال کر نچھاور کی۔
پنجاب کے بیس حلقوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی نے 15 نشستیں اپنے نام کیں جبکہ مسلم لیگ ن چار اور ایک نشست پر آزاد امیدوار کامیاب ہوا۔
پاکستان تحریک انصاف کا لاہور میں بڑا معرکہ
پاکستان تحریک انصاف نے ضمنی انتخابات میں لاہور کی کُل چار میں سے 3 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار میاں محمد عثمان اکرم نے حلقہ 158 (لاہور) کا میدان مارتے ہوئے مسلم لیگ ن کے امیدوار رانا احسن شرافت کو شکست دے دی۔
حلقے کے 151 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق میاں محمد عثمان اکرم 37 ہزار 463 جبکہ رانا احسن اشرف 31 ہزار 906 ووٹ حاصل کرسکے۔ واضح رہے کہ 2018 کے انتخابات میں علیم خان اس حلقے سے کامیاب ہوئے تھے۔
الیکشن کمیشن کے مرکزی سیکریٹریٹ کو موصول ہونے والے حتمی و سرکاری نتیجے کے مطابق پی پی 167 (لاہور) کے تمام پولنگ اسٹیشنز سے پی ٹی آئی کے شبیر گجر 40 ہزار 511 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ ن لیگ کے نذیر چوہان 26 ہزار 473 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی پی 170 (لاہور) کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ظہیر عباس کھوکھر نے مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد آمین ذوالقرنین کو شکست دیدی۔
ظہیر عباس نے 24 ہزار 688 ووٹ جبکہ محمد آمین ذوالقرنین نے 17 ہزار 519 ووٹ حاصل کیے۔
دوسری جانب سرکاری نتائج کے مطابق لاہور کی 4 انتخابی نشستوں میں سے مسلم لیگ (ن) صرف ایک نشست پر کامیابی حاصل کرسکی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے بالخصوص لاہور میں تین نشستوں پر ملنے والی کامیابی کے بعد لبرٹی چوک پر جمع ہوکر جشن منایا اور آتشبازی بھی کی۔
پی ٹی آئی کارکنان نے خوشی میں ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا، ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے ہوئے مٹھائیاں کھلائیں اور عمران خان کے حق میں نعرے بھی لگائے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے ایک کارکن نے جشن منانے والوں پر جیب سے نوٹوں کی گڈی نکال کر نچھاور کی۔
پنجاب کے بیس حلقوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی نے 15 نشستیں اپنے نام کیں جبکہ مسلم لیگ ن چار اور ایک نشست پر آزاد امیدوار کامیاب ہوا۔
پاکستان تحریک انصاف کا لاہور میں بڑا معرکہ
پاکستان تحریک انصاف نے ضمنی انتخابات میں لاہور کی کُل چار میں سے 3 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار میاں محمد عثمان اکرم نے حلقہ 158 (لاہور) کا میدان مارتے ہوئے مسلم لیگ ن کے امیدوار رانا احسن شرافت کو شکست دے دی۔
حلقے کے 151 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق میاں محمد عثمان اکرم 37 ہزار 463 جبکہ رانا احسن اشرف 31 ہزار 906 ووٹ حاصل کرسکے۔ واضح رہے کہ 2018 کے انتخابات میں علیم خان اس حلقے سے کامیاب ہوئے تھے۔
الیکشن کمیشن کے مرکزی سیکریٹریٹ کو موصول ہونے والے حتمی و سرکاری نتیجے کے مطابق پی پی 167 (لاہور) کے تمام پولنگ اسٹیشنز سے پی ٹی آئی کے شبیر گجر 40 ہزار 511 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ ن لیگ کے نذیر چوہان 26 ہزار 473 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی پی 170 (لاہور) کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ظہیر عباس کھوکھر نے مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد آمین ذوالقرنین کو شکست دیدی۔
ظہیر عباس نے 24 ہزار 688 ووٹ جبکہ محمد آمین ذوالقرنین نے 17 ہزار 519 ووٹ حاصل کیے۔
دوسری جانب سرکاری نتائج کے مطابق لاہور کی 4 انتخابی نشستوں میں سے مسلم لیگ (ن) صرف ایک نشست پر کامیابی حاصل کرسکی ہے۔