مفاد پرست پاک بھارت مستحکم تعلقات نہیں چاہتےشاہدہ منی
جنگیں مسائل کا حل نہیں ،فنکار دونوں ممالک کو قریب لانے میں کردار اداکررہے ہیں
پاکستان اور بھارت کے درمیان بہتر تعلقات خطے کے لوگوں کی ترقی اور خوشحالی ہے ، دونوں ممالک کوقریب لانے میں فنکار اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، جنگیں کبھی بھی مسائل کا حل نہیں ۔
ان خیالات کا اظہار گلوکارہ شاہدہ منی نے ''ایکسپریس '' سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔شاہدہ منی نے کہا کہ چند مفاد پرست دونوں ممالک کے درمیان اچھے اور مستحکم تعلقات نہیں چاہتے حالانکہ پاکستانی اور بھارتی عوام ایک دوسرے کے پاس آنا جانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مگر اب حالات یکسر بدل رہے ہیں، دونوں ممالک کے سیاستدانوں اور حکمرانوں کو بھی اندازہ ہوچلا ہے کہ بہتر تعلقات کے ذریعے ہی خوشحالی اور ترقی کی راہ پر چلا جاسکتا ہے۔
اس سلسلہ کو مزید پائیدار بنانے کے لیے ثقافتی سطح پر بھی ایسی پالیسی بنائی جائے جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی وفود کا تبادلہ ہو۔دونوں ممالک کے فنکار ایک دوسرے کے ملک میں ذاتی حیثیت سے ہی آجارہے ہیں ۔ اگر حکومتی سرپرستی مل جائے تو دونوں ملکوں کی عوام کو اپنے فیورٹ فنکاروں سے ملنے اور ان کی پرفارمنسں دیکھنے کا زیادہ مواقع مل سکتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار گلوکارہ شاہدہ منی نے ''ایکسپریس '' سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔شاہدہ منی نے کہا کہ چند مفاد پرست دونوں ممالک کے درمیان اچھے اور مستحکم تعلقات نہیں چاہتے حالانکہ پاکستانی اور بھارتی عوام ایک دوسرے کے پاس آنا جانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مگر اب حالات یکسر بدل رہے ہیں، دونوں ممالک کے سیاستدانوں اور حکمرانوں کو بھی اندازہ ہوچلا ہے کہ بہتر تعلقات کے ذریعے ہی خوشحالی اور ترقی کی راہ پر چلا جاسکتا ہے۔
اس سلسلہ کو مزید پائیدار بنانے کے لیے ثقافتی سطح پر بھی ایسی پالیسی بنائی جائے جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی وفود کا تبادلہ ہو۔دونوں ممالک کے فنکار ایک دوسرے کے ملک میں ذاتی حیثیت سے ہی آجارہے ہیں ۔ اگر حکومتی سرپرستی مل جائے تو دونوں ملکوں کی عوام کو اپنے فیورٹ فنکاروں سے ملنے اور ان کی پرفارمنسں دیکھنے کا زیادہ مواقع مل سکتے ہیں۔