حصص مارکیٹ پہلی بار 27300 کی نفسیاتی حد عبور کر گئی

ڈالر کی قدر میں کمی سے شرح سود گھٹنے کے امکانات پر سرمایہ کاری، انڈیکس 133 پوائنٹس اضافے سے 27309 ہو گیا


Business Reporter March 12, 2014
بیشتر کمپنیوں کی قیمتیں بڑھ گئیں، مارکیٹ سرمایہ 28.6 ارب اضافے سے 65.91 کھرب روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا فوٹو : آن لائن

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی نمایاں تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بارانڈیکس27309 پوائنٹس کی نئی حد بھی رقم کرگیا جبکہ مارکیٹ کیپٹل بھی65.91 کھرب روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

تیزی کے سبب 52.53 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید28 ارب60 کروڑ 69 لاکھ60 ہزار 16 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ امریکی ڈالر کی قدر میں ہونے والی نمایاں کمی سے مستقبل میں شرح سود کم ہونے کے توقعات پر مارکیٹ میں سرمایہ کاری دلچسپی بڑھ گئی ہے اور منگل کو آٹوموٹیو، فرٹیلائزر، آئل اینڈ ریفائنری سیکٹر میں سرمایہ کاری کا حجم بڑھ گیا تھا جس کی وجہ سے مارکیٹ میں بڑی نوعیت کی تیزی رونما ہوئی۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قدر میں کمی کے مثبت اثرات براہ راست ملکی معیشت پر مرتب ہوں گے، بیرونی قرضوں کی مالیت میں کمی کے علاوہ درآمدی بل میں کمی اور مہنگائی کی شرح کم ہوسکے گی۔ ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر51 لاکھ60 ہزار969 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی۔

کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے29 لاکھ81 ہزار672 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے18 لاکھ 52 ہزار486 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے3 لاکھ26 ہزار 811 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا مورال بلند ہوا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس132.76 پوائنٹس کے اضافے سے 27309.02 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 88.18 پوائنٹس کے اضافے سے19874.47 ہو گیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت24.68 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر30 کروڑ50 لاکھ73 ہزار750 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار394 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 207 کے بھاؤ میں اضافہ، 166 کے داموں میں کمی اور 21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں