’لندن نہیں جاؤں گا‘ دیکھ کر لوگ سمجھ جائیں گے میں زن بیزار نہیں خلیل الرحمٰن

عورتوں کا ایک گروہ میرا سماجی رتبہ ختم کرنا چاہتا ہے


ویب ڈیسک July 19, 2022
خلیل الرحمٰن قمر کا کہنھا ہے کہ میں نے کبھی عورت کا علم مرد کے پیروں میں نہیں گرنے دیا(فائل فوٹو)

کراچی: پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف ڈراما ساز و لکھاری خلیل الرحمٰن قمر کا کہنا ہے کہ پینتیس چھتیس عورتوں کا ایک گروہ ان کے نظام اور سماجی رتبے کو اژدھوں کی طرح کھا جانا چاہتا ہے۔

نجی ٹی وی کو دیئے انٹرویو کے دوران خلیل الرحمٰن قمر نے اپنی زندگی اور کیرئیر میں پیش آنے والے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کامیابی 'میرے پاس تم ہو' کے بعد شروع ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ اس وقت تک کسی خیال پر کچھ نہیں لکھتا جب تک میں اس پر ایمان نہ لاؤں اور انہوں نے 'میرے پاس تم ہو' کے خیال پر ایمان لانے کے بعد ہی اس پر لکھا تھا۔

Khalil-Ur-Rehman Qamar about the last episode of Mere Pas Tum Ho - Gossip  Pakistan

خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہ انہیں مذکورہ خیال کے لیے جنگ بھی لڑنی پڑی لیکن میرا خیال اور ڈرامہ کامیاب رہا۔

ڈراما ساز نے کہا کہ 35 سے چھتیس خواتین کا ایک گروہ اژدھوں کی طرح ان کے نظام اور سماجی رتبے کو کھانا چاہتا ہے اور ساتھ ہی انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر بعض خواتین کو 'جنگلی' بھی کہا۔

خلیل الرحمٰن قمر نے انکشاف کیا کہ حال ہی میں ہمایوں سعید، مہوش حیات، کبریٰ خان اور گوہر رشید کی فلم 'لندن نہیں جاؤں گا' کی کہانی انہوں نے ایک شو میں خاتون کے ساتھ تنازع سے 7 ماہ قبل ہی لکھی تھی۔


انہوں نے کہا کہ اب 'لندن نہیں جاؤں گا' دیکھ کر لوگ سمجھ جائیں گے کہ میں زن بیزار نہیں ہوں بس میں خواتین کے مسائل کو بہتر انداز میں جانتا ہوں اور اس پر لکھتا ہوں۔

انٹرویو کے دوران خلیل الرحمٰن قمر نے خود پر تنقید کرنے والے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ 'لندن نہیں جاؤں گا' دیکھنے کے وقت چُلو بھر پانی لے جائیں، جس میں وہ ڈوب پر مر جائیں۔





ساتھ ہی ڈرامہ نگار نے ناقدین کو مخاطب کرتے ہوئے یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ شاید ان چند لوگوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے کبھی عورت کا علم مرد کے پیروں میں گرنے نہیں دیا بلکہ اسے بلند رکھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |