ساحلی علاقوں میں پینے کے پانی کی شدید قلت دیہی آبادی نقل مکانی کرنے لگی

کئی ماہ سے نہریں بندہونے کے باعث شہری بوند بوند کو ترس گئے،ڈی سی کا دورہ، ٹیل میں پانی پہنچانے کی ہدایت

کئی ماہ سے نہریں بندہونے کے باعث شہری بوند بوند کو ترس گئے،ڈی سی کا دورہ، ٹیل میں پانی پہنچانے کی ہدایت۔ فوٹو : آن لائن / فائل

GHOTKI:
جاتی کے ساحلی علاقوں میں پینے کے پانی کی شدید قلت، لوگ اپنے آبائی گاؤں چھوڑ کر نقل مکانی کرنے پر مجبور، ڈی سی سجاول کا ساحلی علاقوں کے گاؤں کا دورہ، آبپاشی حکام کو پانی ساحلی علاقوں تک پہنچانے کی ہدایت۔


تفصیلات کے مطابق پنجاری برانچ سے ساحلی علاقوں تک جانے والی نہروں میں پانی نہ آنے کے باعث سیکڑوں دیہات میں پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ علاقہ مکین مال مویشیوں سمیت نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے، پینے کا پانی دور درازعلاقوں سے لانا پڑتا ہے۔ دوسری جانب ڈی سی سجاول شوکت جوکھیو نے عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئیپی پیسندھ کونسل کے رکن عباس علی لوہار کے ساتھ ساحلی علاقوں کا دورہ کیا۔

اس موقع پر دیہاتیوں نے ڈی سی کو نہروں میں لگے غیر قانونی شگاف دکھائے اور علاقے میں پینے کے پانی کی شدید قلت کے بارے میں بتایا۔ ڈی سی نے آبپاشی حکام کو ہدایت دی کہ نہروں کے شگاف فوری طور پر پرکرکے پانی ٹیل تک پہنچایا جائے۔ انھوں نے تعلقہ اسپتال جاتی کابھی دورہ کیااورایم ایسکو ہدایت کی کہ مریضوں کو ہر ممکن طبی سہولت فراہم کی جائے۔ شوکت جوکھیو نے تحصیل انتظامیہ،ا سسٹنٹ کمشنر عمران الحسن خواجہ و دیگر افسران کو جاتی شہر میں قائم تجاوزات فوری طور پر ہٹانے کی ہدایت کی۔
Load Next Story