دوسال بعد کوما سے جاگنے والی خاتون نے مجرم پہچان لیا
جون 2020 میں خاتون کو تشدد سے بے ہوش کردیا گیا تھا جس کے بعد وہ کوما میں چلی گئی تھیں
دو برس بعد کوما سے ہوش میں آنے والی خاتون اچانک ہوش میں آگئیں اور انہوں نے اس حال تک پہنچانے والے اصل مجرم کو پہچان بھی لیا ہے۔
امریکا میں رونما ہونے والے ایک ڈرامائی صورتحال میں تشدد اوراقدامِ قتل کا معمہ اس وقت حل ہوگیا جب ایک ہسپتال سے پولیس کو فون آیا۔ پولیس افسر روس میلنگر کو گزشتہ ہفتے نیومارٹنس ویلی لانگ ٹرم کیئرسینٹر سے ایک کال موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ جون 2020 میں کسی نامعلوم حملہ آور کے تشدد سے کوما میں جانے والی خاتون وینڈا پامر ہوش میں آگئی ہیں جنہیں دوسال قبل کاٹیج ویلی میں ان کے گھر میں جان لیوا تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
پولیس افسر نے بتایا کہ اس نے ایک عرصے سے خاتون کی خبر نہیں لی تھی اور سمجھ رہے تھے کہ وہ مرچکی ہوگی۔ جب تک خاتون کوما میں تھیں افسران یہ کیس حل کرنے میں بے بس تھے۔ اس واقعے کا عینی شاہد کوئی نہ تھا، فون کال کا کوئی ریکارڈ نہ ملا اور نہ ہی کوئی ویڈیو تھی جس سے کیس آگے بڑھایا جاسکتا تھا۔
ہوش میں آتے ہی پولیس افسران وینڈا کے پاس پہنچے۔ اگرچہ دماغی چوٹ سے وہ اپنے انداز میں بات کررہی تھیں لیکن اس مقام پر بھی انہیں سارا واقعہ یاد تھا اور معلوم تھا کہ آخرکس نے خاتون پر تشدد کیا ہے۔
پولیس افسروں نے بتایا کہ سارے راز کی امین خاتون ہی ہیں اور اب دوبرس بعد ان کے جاگنے سے یہ اہم مرحلہ حل ہوجائے گا۔ وینڈا نے بتایا کہ اسے جان سے مارنے کی کوشش کرنے والا ان کا بھائی ڈینیئل پامر ہے جس کے حملے کو اقدامِ قتل کہا جاسکتا ہے۔
پولیس نے خیال ظاہر کیا ہے کہ خاتون کو ڈنڈے یا کسی بڑے خنجر کے وار سے مارا گیا ہے کیونکہ وینڈا کے سر پر شدید چوٹیں آئی تھیں۔ اس انکشاف کے بعد پولیس نے خاتون کے بھائی کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔
امریکا میں رونما ہونے والے ایک ڈرامائی صورتحال میں تشدد اوراقدامِ قتل کا معمہ اس وقت حل ہوگیا جب ایک ہسپتال سے پولیس کو فون آیا۔ پولیس افسر روس میلنگر کو گزشتہ ہفتے نیومارٹنس ویلی لانگ ٹرم کیئرسینٹر سے ایک کال موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ جون 2020 میں کسی نامعلوم حملہ آور کے تشدد سے کوما میں جانے والی خاتون وینڈا پامر ہوش میں آگئی ہیں جنہیں دوسال قبل کاٹیج ویلی میں ان کے گھر میں جان لیوا تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
پولیس افسر نے بتایا کہ اس نے ایک عرصے سے خاتون کی خبر نہیں لی تھی اور سمجھ رہے تھے کہ وہ مرچکی ہوگی۔ جب تک خاتون کوما میں تھیں افسران یہ کیس حل کرنے میں بے بس تھے۔ اس واقعے کا عینی شاہد کوئی نہ تھا، فون کال کا کوئی ریکارڈ نہ ملا اور نہ ہی کوئی ویڈیو تھی جس سے کیس آگے بڑھایا جاسکتا تھا۔
ہوش میں آتے ہی پولیس افسران وینڈا کے پاس پہنچے۔ اگرچہ دماغی چوٹ سے وہ اپنے انداز میں بات کررہی تھیں لیکن اس مقام پر بھی انہیں سارا واقعہ یاد تھا اور معلوم تھا کہ آخرکس نے خاتون پر تشدد کیا ہے۔
پولیس افسروں نے بتایا کہ سارے راز کی امین خاتون ہی ہیں اور اب دوبرس بعد ان کے جاگنے سے یہ اہم مرحلہ حل ہوجائے گا۔ وینڈا نے بتایا کہ اسے جان سے مارنے کی کوشش کرنے والا ان کا بھائی ڈینیئل پامر ہے جس کے حملے کو اقدامِ قتل کہا جاسکتا ہے۔
پولیس نے خیال ظاہر کیا ہے کہ خاتون کو ڈنڈے یا کسی بڑے خنجر کے وار سے مارا گیا ہے کیونکہ وینڈا کے سر پر شدید چوٹیں آئی تھیں۔ اس انکشاف کے بعد پولیس نے خاتون کے بھائی کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔