اندرونی بے یقینی روپے کی قدر میں تبدیلی کا سبب بن رہی ہے اسٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدر میں کمی کے عوامل کی وضاحت جاری کردی


ویب ڈیسک July 19, 2022
فوٹو : فائل

MIAMI: اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدر میں کمی کے عوامل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اندرونی بے یقینی روزانہ کی بنیاد پر روپے کی قدر میں تبدیلی کے بڑے اسباب میں سے ایک ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ روپے کی قدر میں حالیہ تحرک مارکیٹ پر مبنی شرح مبادلہ کے نظام کی خصوصیت ہے، جس کے تحت جاری کھاتے کی صورتحال، متعلقہ خبروں اور اندرونی بے یقینی مل کر یومیہ بنیادوں پر روپے کی قدر میں تبدیلی کا سبب بن رہی ہے۔

اعلامیے کے مطابق دسمبر 2021 سے دنیا کی اکثر ابھرتی ہوئی معیشتوں کی طرح پاکستانی روپے کی قدر بھی ڈالر کے مقابلے میں کم ہوئی ہے۔ پاکستانی روپے کی قدر دسمبر 2021 سے اب تک 18 فیصد تک کم ہوئی ہے جبکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں حالیہ کمی میں بھی اس عالمی رجحان کا بڑا دخل ہے۔




اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ چھ ماہ میں عالمی سطح پر ڈالر 12 فیصد مہنگا ہوا ہے جو ڈالر کی 20 سال کی بلند ترین سطح ہے، اور یہ بلند ترین سطح امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے افراط زر پر قابو پانے کے لیے شرح سود میں جارحانہ اضافہ کا نتیجہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |