مسلم لیگ ق کے ارکان پرویز الہیٰ کو ووٹ نہیں دیں گے چوہدری شجاعت کا ڈپٹی اسپیکر کو خط
چوہدری شجاعت کے خط کے باوجود مسلم لیگ ق کے تمام 10 اراکین نے ووٹ کاسٹ کردیے
مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کا لکھا گیا خط ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کو موصول ہوگیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اراکین چوہدری پرویز الہیٰ کو ووٹ نہیں دیں گے۔
ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے لکھے جانے والے خط میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ق) کے ارکان چوہدری پرویز الہیٰ کو ووٹ نہیں دیں گے۔
چوہدری شجاعت کا خط ڈپٹی اسپیکر کے پاس جبکہ ق پارلیمانی پارٹی کا خط سیکرٹری اسمبلی کے پاس ہے، جس کے بعد اراکین تھوڑی دیر تذبذب کا شکار ہوئے اور پھر اٹھ کر باری باری ووٹ کاسٹ کیا۔
ق لیگ کے اراکین کی جانب سے کاسٹ کیے گئے ووٹ کو منظور یا مسترد کرنے پر ڈپٹی اسپیکر کو رولنگ دینے کا اختیار ہے۔
ذرائع کے مطابق ق لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اکیس جولائی کو ہوا جس میں مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت نے ووٹ نہ دینے کا حکم دیا۔
'پارلیمانی پارٹی نے پرویز الہیٰ کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا تھا'
دوسری جانب مونس الہیٰ نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ق لیگ کی پارلیمانی پارٹی نے پرویزالہٰی کوووٹ دینے کا فیصلہ کیا تھا، اجلاس گزشتہ روز پارلیمانی پارٹی کے لیڈر ساجد بھٹی کی صدارت میں ہوا تھا، جس میں متفقہ طور پر پرویزالہٰی کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
'پرویز الہیٰ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ کے نامزد امیدوار ہیں'
مسلم لیگ ق کے پارلیمانی لیڈر ساجد احمد خان نے کہا کہ اگر ڈپٹی اسپیکر چوہدری شجاعت کا خط سامنے آئے گا تو سیکرٹری اسمبلی پارلیمانی لیڈر کا خط سامنے لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس یکم اپریل 2022 کو ہوا، جس میں چوہدری پرویز الٰہی کو متفقہ طور پر وزیراعلیٰ پنجاب کی نشست کے لیے امیدوار نامزد کیا گیا، بعد ازاں 21 جولائی کو نجی ہوٹل میں پرویز الہیٰ کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی ہوا جس میں ساجد احمد خان اور دیگر ایم پی ایز نے شرکت کی۔
شرکت کرنے والے اراکین میں عمار یاسر، شجاعت نواز،محمد عبداللہ وڑائچ،محمد رضوان،احسان الحق، محمد افضل، بسیمہ چوہدری اور خدیجہ عمر شامل تھے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چوہدری پرویز الٰہی کو ہونے والے وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے پی ٹی آئی اور مسلم لیگ کے نامزد امیدوار ہیں اور تمام اراکین اُن کو ہی ووٹ دیں۔