وزیراعلیٰ پنجاب کی موجودہ حیثیت خطرے میں ہے ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس کا تحریری فیصلہ
عدالت نے حمزہ شہباز، ڈپٹی اسپیکر کے وکلاء کا رولنگ پر وضاحت نہ دینا نوٹ کیا ہے، عبوری حکم نامہ
NEW DELHI:
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کیخلاف تحریری فیصلہ جاری کر دیا، جس میں لکھا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی موجودہ حیثیت خطرے میں ہے۔
ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کیخلاف سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ تین رکنی بنچ نے چوہدری پرویز الہیٰ کی درخواست پر سماعت کی، سماعت میں جسٹس اعجاز الا احسن اور جسٹس منیب اختر بھی بنچ میں شامل تھے۔
عبوری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کے وکلاء ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر وضاحت نہیں دے سکے، عدالت نے حمزہ شہباز، ڈپٹی اسپیکر کے وکلاء کا رولنگ پر وضاحت نہ دینا نوٹ کیا ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز کی موجودہ حیثیت گہرے خطرے میں ہے، موجودہ حالات میں حمزہ شہباز کو منتخب وزیر اعلی نہیں کہا جا سکتا، فریقین کے درمیان موجودہ صورتحال بالکل یکم جولائی والی صورتحال ہو چکی ہے۔
مزید پڑھیں: حمزہ شہباز پیر تک بطور ٹرسٹی وزیراعلیٰ پنجاب رہیں گے، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ کے عبوری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یکم جولائی کو فریقین کی رضا مندی سے حمزہ شہباز کو ٹرسٹی وزیر اعلی بنایا گیا تھا اور اختیارات محدود کردیے گئے تھے تاکہ انتظامی اقدامات سے وہ اپنی جماعت کو سیاسی فائدہ نہ پہنچا سکیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہمیں یقین دلایا گیا کہ وزیراعلیٰ اور کابینہ ٹرسٹی کے طور پر کام کریں گے، فریقین اپنے جواب 25 جولائ گیارہ بجے تک جمع کروائیں، مسلم لیگ ق کا خط پیش کیا جاٸے جو ڈپٹی اسپیکر کو دیا گیا اور جس کے تحت رولنگ دی گئی۔