قومی امور میں ’نرم یا سخت‘ مداخلت ہرگز قبول نہیں کریں گے فضل الرحمان
کسی سے بلیک میل ہوں گے اور نہ دباؤں میں آئیں گے، آئینی طور پر فیصلے پارلیمنٹ میں ہوں گے، سربراہ پی ڈی ایم
جمیعت علما اسلام اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قومی امور میں نرم یا سخت مداخلت ہرگز قبول نہیں کریں گے۔
خیبرپختونخواہ کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کسی سے بلیک میل ہوں گے اور نہ دباؤ میں آئیں گے، آئین کے مطابق تمام فیصلے پارلیمنٹ میں طے کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب سے پی ڈی ایم کی حکومت آئی پارلیمانی اور انتظامی امور میں مداخلت شروع ہوگئی ہے، یہ تماشہ بند ہونا چاہیے کیونکہ اسی تجاوز سے بحران پیدا ہوتے ہیں اور پھر جب ایسی صورت حال ہو تو بحران پیدا کرنے والے ادارے خود ہی علاج کے لیے آجاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: عمران کو گرفتار کیا جائے، وزیراعظم غیر ضروری شرافت دکھا رہے ہیں، فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ادارے اپنے دائرہ اختیار کی حدود سے تجاوز نہ کریں، اگر ملک کی سلامتی عزیز ہے تو ادارے اپنی حدود میں رہیں، قومی امور میں نرم یا سخت مداخلت کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ جس وقت عمران خان کی حکومت تھی تو عدالتیں اور مقتدرہ حلقوں نے اُس کو مکمل اور غیر مشروط حمایت دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں ہے، حکومت آئین و قانون کے مطابق پی ٹی آئی کے دورِ حکومت کی کرپشن کی تحقیقات کرے۔
خیبرپختونخواہ کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کسی سے بلیک میل ہوں گے اور نہ دباؤ میں آئیں گے، آئین کے مطابق تمام فیصلے پارلیمنٹ میں طے کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب سے پی ڈی ایم کی حکومت آئی پارلیمانی اور انتظامی امور میں مداخلت شروع ہوگئی ہے، یہ تماشہ بند ہونا چاہیے کیونکہ اسی تجاوز سے بحران پیدا ہوتے ہیں اور پھر جب ایسی صورت حال ہو تو بحران پیدا کرنے والے ادارے خود ہی علاج کے لیے آجاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: عمران کو گرفتار کیا جائے، وزیراعظم غیر ضروری شرافت دکھا رہے ہیں، فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ادارے اپنے دائرہ اختیار کی حدود سے تجاوز نہ کریں، اگر ملک کی سلامتی عزیز ہے تو ادارے اپنی حدود میں رہیں، قومی امور میں نرم یا سخت مداخلت کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ جس وقت عمران خان کی حکومت تھی تو عدالتیں اور مقتدرہ حلقوں نے اُس کو مکمل اور غیر مشروط حمایت دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں ہے، حکومت آئین و قانون کے مطابق پی ٹی آئی کے دورِ حکومت کی کرپشن کی تحقیقات کرے۔