202122 197 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے حاصل کیے گئے
بیرونی قرضوں کا حجم 2020-21ء میں حاصل کردہ قرضوں سے 4.2 ارب ڈالر یا 27 فیصد زائد رہا
مالی سال 2021-22ء میں پاکستان نے تقریباً20 ارب ڈالر کے ریکارڈ غیرملکی قرضے لیے جبکہ حاصل کردہ غیرملکی قرضوں کا حجم مالی سال 2020-21ء کے مقابلے میں 27 فیصد زائد رہا۔
وزارت اقتصادی امور اور اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق عمران خان اور شہباز شریف کی حکومتوں نے گذشتہ مالی سال میں مجموعی طور پر 19.7 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے حاصل کی۔ بیرونی قرضوں کا حجم مالی سال 2020-21ء میں حاصل کردہ قرضوں سے 4.2 ارب ڈالر یا 27 فیصد زائد رہا۔
وزارت اقتصادی امور کے مطابق 30جون کو ختم ہونے والے مالی سال میں 16.7 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے لیے گئے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق گذشتہ مالی سال میں انتہائی مہنگے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے عوض 2 ارب ڈالر آئے جب کہ آئی ایم ایف سے 1 ارب ڈالر کا قرض موصول ہوا۔
نئے غیرملکی قرضوں کا 82 فیصد بجٹ خسارہ پورا کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو برقرار رکھنے کے لیے لیا گیا۔ باقی 18 فیصد ( 2.5 ارب ڈالر) ترقیاتی منصوبوں اور فائٹر جیٹ کی تیاری کے منصوبوں کے لیے حاصل کیا گیا۔ تقریباً 20 ارب ڈالر کے قرضوں میں سے 15 ارب ڈالر عمران خان کے دور میں حاصل کیے گئے۔
وزارت اقتصادی امور اور اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق عمران خان اور شہباز شریف کی حکومتوں نے گذشتہ مالی سال میں مجموعی طور پر 19.7 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے حاصل کی۔ بیرونی قرضوں کا حجم مالی سال 2020-21ء میں حاصل کردہ قرضوں سے 4.2 ارب ڈالر یا 27 فیصد زائد رہا۔
وزارت اقتصادی امور کے مطابق 30جون کو ختم ہونے والے مالی سال میں 16.7 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے لیے گئے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق گذشتہ مالی سال میں انتہائی مہنگے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے عوض 2 ارب ڈالر آئے جب کہ آئی ایم ایف سے 1 ارب ڈالر کا قرض موصول ہوا۔
نئے غیرملکی قرضوں کا 82 فیصد بجٹ خسارہ پورا کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو برقرار رکھنے کے لیے لیا گیا۔ باقی 18 فیصد ( 2.5 ارب ڈالر) ترقیاتی منصوبوں اور فائٹر جیٹ کی تیاری کے منصوبوں کے لیے حاصل کیا گیا۔ تقریباً 20 ارب ڈالر کے قرضوں میں سے 15 ارب ڈالر عمران خان کے دور میں حاصل کیے گئے۔