جاپان میں عوام کو بندروں کے حملے سے بچانے کے لیے پولیس طلب

جاپانی شہر میں بندروں نے بچوں اور بزرگوں پر 42 حملے کیے ہیں جس کے بعد پولیس کو بے ہوشی کے کارتوس دے دیے گئے


ویب ڈیسک July 28, 2022
جاپان میں مکاک بندروں نے انسانوں پر دھاوا بول دیا ہے۔ فوٹو: فائل

جاپان میں جنگلی بندروں سے انسان سخت پریشان ہیں اور اس کے تدارک کے لیے انتظامیہ نے پولیس طلب کرلی ہے یہاں تک کہ پولیس والوں کو انہیں بے ہوش کرنے والے کارتوس رائفلیں بھی دے دی گئیں۔

جاپانی مکاک یا جاپان کے برفیلے بندر اپنے قدرتی ماحول سے نکل کر اب تک 42 بزرگوں اور بچوں پر حملہ کرچکے ہیں۔ اطراف کے علاقوں میں لوگ سخت پریشان اور خوف زدہ ہوچکے ہیں کیونکہ یہ بندر بہت تیزی سے حملہ آور ہوتے ہیں۔ اگرچہ مکاک بندر جاپان کے اکثر علاقوں میں عام پائے جاتے ہیں لیکن اتنی بڑی تعداد میں ان کے حملے کے واقعات غیر معمولی ہیں۔

شہری انتظامیہ کے ایک افسر نے بتایا کہ 'اتنی کم مدت میں اتنے سارے حملے ناقابلِ فہم ہیں۔' انتظامیہ کے مطابق پہلے بچوں اور خواتین پر حملے ہوئے جس کےبعد بالغ حضرات اور بزرگ مردوں پر بھی بندروں کےحملے ہوئے ہیں۔

جولائی کی شروعات میں بندروں کے حملے شروع ہوئے جس کے بعد بندروں کو جال میں جکڑنے کی کوششیں شروع ہوئیں جو ناکام ٹھہریں۔ اس کے بعد بندروں کو بھگانے کے لیے پولیس کا گشت شروع ہوگیا لیکن یہ معلوم نہ ہوسکا کہ کوئی بگڑا ہوا اکیلا بندر یہ حملے کرریا ہے یا پھر بندروں کا غول انسانوں پر جھپٹ رہا ہے۔

لوگوں کو لگنے والے زخموں کی نوعیت بھی مختلف ہے کیونکہ اکثر لوگوں کے ہاتھ اور پیروں پر گہری خراشیں ہیں جبکہ کچھ افراد کی گردن اور پیٹ پر دانتوں سے کاٹا بھی گیا ہے۔

زخمیوں میں میں ایک چارسالہ بچی بھی شامل ہے جس کے اپارٹمنٹ میں گھس کر اسے زخمی کیا گیا جبکہ ایک اسکول کی کے جی جماعت میں بھی بندروں نے حملہ کیا تھا۔ گھروں میں کھلی ہوئی کھڑکیوں اوربالکونی سےبھی بندر گھر میں گھسے ہیں اور بالخصوص بچوں کو نشانہ بنایا ہے۔

دوسری جانب مکاک بندروں کے ماہرین ان وجوہ کو جاننے کی کوشش کررہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں