سرکاری کمپنیاں ایک کھرب سالانہ سے زائد کے نقصانات کررہی ہیں وزیر مملکت
وزارت خزانہ سرکاری کمپنیوں کو کنٹرول کرنا نہیں چاہتی، عالمی معیار کے مطابق چلانا وقت کی ضرورت ہے، سیمینار سے خطاب
وزیر مملکت خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ سرکاری کمپنیوں کے نقصانات ایک کھرب روپے سالانہ سے بھی زائد ہیں۔
وزارت خزانہ میں سرکاری کمپنیوں میں اصلاحات کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ 200 سے زائد سرکاری کمپنیاں مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہیں۔ کچھ کمپنیاں ''کمپنیز ایکٹ''اور کچھ پارلیمنٹ کے قانون کے تحت قائم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ کمپنیاں نقصانات میں ہیں ۔ سرکاری کمپنیوں کے نقصانات ایک کھرب روپے سالانہ سے زائد ہیں۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ نقصان میں چلنے والی سرکاری کمپنیاں بھی مالی خسارے کا باعث ہیں۔ سرکاری کمپنیاں عالمی معیار کے مطابق چلانا وقت کی ضرورت ہے ۔ حکومت وسائل پیدا کرنے پر بھر پور توجہ دے رہی ہے۔ اخراجات میں کمی اور خسارے کم کرنے پر توجہ دے رہے ہیں۔حکومت نے سرکاری کمپنیوں کے لیے نیا قانون تیار کیا ہے ۔
ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سیمینار سے سرکاری کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اچھی سفارشات ملنے کی امید ہے ۔ نئے قانون کے تحت سرکاری کمپنیوں کی کارکردگی پر نظر رکھنے کے لیے وزارت خزانہ میں مانیٹرنگ یونٹ قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ سرکاری کمپنیوں کو کنٹرول کرنا نہیں چاہتی بلکہ ان کمپنیوں کے انتظامی اور مالی معاملات قانون کے مطابق چلنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔
وزارت خزانہ میں سرکاری کمپنیوں میں اصلاحات کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ 200 سے زائد سرکاری کمپنیاں مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہیں۔ کچھ کمپنیاں ''کمپنیز ایکٹ''اور کچھ پارلیمنٹ کے قانون کے تحت قائم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ کمپنیاں نقصانات میں ہیں ۔ سرکاری کمپنیوں کے نقصانات ایک کھرب روپے سالانہ سے زائد ہیں۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ نقصان میں چلنے والی سرکاری کمپنیاں بھی مالی خسارے کا باعث ہیں۔ سرکاری کمپنیاں عالمی معیار کے مطابق چلانا وقت کی ضرورت ہے ۔ حکومت وسائل پیدا کرنے پر بھر پور توجہ دے رہی ہے۔ اخراجات میں کمی اور خسارے کم کرنے پر توجہ دے رہے ہیں۔حکومت نے سرکاری کمپنیوں کے لیے نیا قانون تیار کیا ہے ۔
ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سیمینار سے سرکاری کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اچھی سفارشات ملنے کی امید ہے ۔ نئے قانون کے تحت سرکاری کمپنیوں کی کارکردگی پر نظر رکھنے کے لیے وزارت خزانہ میں مانیٹرنگ یونٹ قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ سرکاری کمپنیوں کو کنٹرول کرنا نہیں چاہتی بلکہ ان کمپنیوں کے انتظامی اور مالی معاملات قانون کے مطابق چلنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔