حکومت کی اقتصادی پالیسیاں مثبت راہ پر گامزن

کسی بھی ملک کی معاشی ترقی کے لیے اس دور کی اقتصادی پالیسیاں نہایت اہمیت کی حامل ہوتی ہیں

موجودہ حکومت کے وجود میں آنے کے بعد اس شعبے میں بہت بہتری آئی ہے۔فوٹو:فائل

KARACHI:
کسی بھی ملک کی معاشی ترقی کے لیے اس دور کی اقتصادی پالیسیاں نہایت اہمیت کی حامل ہوتی ہیں اور ایک عرصہ بعد پاکستان میں معاشی صورت حال میں بہتری کے اشارے دکھائی دے رہے ہیں۔ انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت کا نیچے گرجانا اس بات کا واضح ثبوت ہے۔ دوسری جانب کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گندم کی فصل کے لیے اس سال خریداری کا ہدف 80 لاکھ ٹن مقرر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ منگل کو وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی جانب سے گندم کی فصل رواں سال کے لیے خریداری کا ہدف 80 لاکھ ٹن مقرر کرنے سے متعلق سمری کی منظوری دے دی گئی، اس میں پاسکو کی طرف سے خریدی جانے والی 16 لاکھ ٹن گندم بھی شامل ہوگی۔ واضح رہے کہ ای سی سی کے فیصلے کے تحت پنجاب کے لیے گندم کی خریداری کا ہدف 45 لاکھ ٹن، سندھ کے لیے 13 لاکھ ٹن، خیبر پختونخوا کے لیے ساڑھے 4 لاکھ ٹن، بلوچستان کے لیے ڈیڑھ لاکھ ٹن مقررکیا گیا ہے۔ اسی طرح کمیٹی نے ایس آر او 760 کے تحت سونے کی درآمد پر عائد پابندی کی مدت کو 31 مارچ 2014 تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ وفاقی وزیر خزانہ نے اس حوالے سے وزارت تجارت کو معاملے کا دوبارہ جائزہ لے کر اسے ای سی سی کے آیندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، انھوں نے قیمتی پتھروں کی برآمد پر عائد پابندیاں اٹھانے کی بھی ہدایت کر دی۔


ای سی سی نے ملک کے لارج اسکیل مینو فیکچرنگ کے شعبے کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا۔ وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ موجودہ حکومت کے وجود میں آنے کے بعد اس شعبے میں بہت بہتری آئی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے 8ماہ (جولائی تا دسمبر 2013-14) کے دوران لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں شرح نمو 6.8 فیصد ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کے اتنے ہی عرصہ میں 2.3 فیصد تھی۔ ملک میں شوگر انڈسٹری کی پیداوار میں 7.8 فیصد اور فرٹیلائزر سیکٹرکی پیداوار میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ موجودہ اعداد و شمار شرح نمو میں بہتری کی نوید دے رہے ہیں۔ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے اسحق ڈار نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد اپنے منشورکے مطابق اقتصادی شعبے میں درپیش مسائل پرقابو پانے کے لیے متعدد ڈھانچہ جاتی اصلاحات متعارف کرائیں، آج تمام اقتصادی اشاریے مثبت ہیں، شرح نمو، زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ جب کہ مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں کمی اور قدرتی گیس کی سپلائی میں بہتری سے صنعتی شعبے کی پیداوار بڑھ گئی ہے، موجودہ نمو حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر تاجروں اور صنعتکاروں کے اعتماد کی عکاس ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا بالکل بجا ہے کیونکہ معاشی نمو کے واضح اشارے انڈیکس پر دکھائی دے رہے ہیں، لیکن کامیابی کی اس راہ کو مستحکم اور مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ وطن عزیز ایک عرصے سے معاشی بحران کا شکار ہے، جس سے نہ صرف مہنگائی و بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے بلکہ خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ موجودہ حکومت کی مثبت پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان بہت جلد اپنے معاشی مسائل پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائے گا۔
Load Next Story