فکسڈ سیلز ٹیکس مسترد تاجروں کا بجلی کے بل جمع نہ کرانے کا اعلان

میٹر کاٹنے کی کوشش ہوئی تو سخت مزاحمت کریں گے، ٹیکس واپس نہ لیا تو ملک گیر ہڑتال کریں گے، تاجر برادری


Numainda Express July 28, 2022
میٹر کاٹنے کی کوشش ہوئی تو سخت مزاحمت کریں گے، ٹیکس واپس نہ لیا تو ملک گیر ہڑتال کریں گے، تاجر برادری (فوٹو: فائل)

ISLAMABAD: ملک بھر کے تاجروں نے بجلی پر سیلز ٹیکس مسترد کرتے ہوئے بل جمع نہ کرانے کا اعلان کردیا۔

مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چوہدری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک بھر کے تاجروں نے سیلز ٹیکس لگے بجلی کے بل جمع نہ کروانے کا فیصلہ کیا ہے، بجلی کے بلوں پر لگائے گئے ٹیکسز اور معیشت کی تباہی ڈولتی حکومت کی اقتدار سے رخصتی کا باعث بنے گی۔

انہوں ںے کہا کہ ملک بھر میں دو اگست کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے دفاتر کے باہر احتجاجی کیمپ، دھرنے، مظاھرے ہوں گے، ملک گیر سطح پر اگلے لائحہ عمل کی تشکیل کے لیے 30 جولائی کو ہنگامی اجلاس میں اہم فیصلے کیے جائیں گے، ملکی معیشت کو گرداب سے نکالنے کے لیے قومی میثاق معیشت وقت کی ضرورت ھے۔

کاشف چوہدری نے کہا کہ ملک بھر کی مختلف مارکیٹوں میں روزانہ کی بنیاد پر احتجاج جاری رکھا جائے گا، بجلی کے بلوں پر تین ہزار تا 20 ہزار روپے سیلز ٹیکس کا نفاذ کسی صورت قابل قبول نہیں، کم یا زیادہ بجلی کے استعمال کی تفریق کے بغیر فکس ریٹیل سیلز ٹیکس کا نفاذ کاروباروں کو بند کروانے کا مذموم منصوبہ اور غنڈہ گردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک کاروبار پر لگے کئی میٹروں، بند دکانوں اور گوداموں سمیت مساجد کی تفریق کے بغیر سب میٹروں پر سیل ٹیکس کا نفاذ درحقیقت غنڈہ وصولی کی کوشش ہے، ہم بل نہیں بھریں گے اور اگر کسی تاجر کی بجلی کاٹنے کی کوشش ہوئی تو الیکٹرک کمپنیوں کے دفاتر کا گھیراؤ کیا جائے گا، حکمرانوں نے یہ ٹیکس واپس نہ لیا تو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کریں گے۔

قبل ازیں آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ نے وفاقی دارالحکومت کی تمام مارکیٹوں کے عہدیداران کے ہمراہ نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کی۔

تاجروں نے اپنے خطاب میں انہوں ںے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ہٹانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر واپڈا یا آئیسکو نے بجلی کے میٹر منقطع کرنے کی کوشش کی تو تاجر برادری سخت مزاحمت کرے گی۔

انھوں نے کہا کہ بجٹ دستاویز میں نان فائلرز کے لیے انکم ٹیکس تین ہزار روپے سے دس ہزار روپے سالانہ نافذ کرنے کا کہا گیا جبکہ ایس آر او میں سالانہ کی بجائے ماہانہ کردیا گیا جو کہ سخت بد دیانتی ہے،اسمبلی کے فلور پر وفاقی وزیر خزانہ نے جھوٹ بولا جس کے لیے ان کو نہ صرف عہدے سے برطرف کیا جائے بلکہ آئندہ کے لیے ان پر پابندی عائد کی جائے، فکس ٹیکس فوری طور پر واپس لیا جائے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں