ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی میں کل نئے اسپیکر کے انتخاب اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی کارروائی ہوگی
پنجاب اسمبلی نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے خلاف عدم اعتماد اور نئے اسپیکر کے انتخاب قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس چیئرمین نواب زادہ وسیم خان بادوزئی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں حکومتی رکن اسمبلی محمد بشارت راجہ نے قرارداد پیش کرنے کے لیے رولز کو معطل کرنے کی درخواست کی۔ ایوان کی اجازت کے بعد محمد بشارت راجہ نے نئے اسپیکر کے انتخاب اور ڈپٹی اسپیکر کو ہٹانے کے لیے قرارداد پیش کی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ چوہدری پرویز الٰہی کے وزیر اعلیٰ منتخب ہونے پر اسپیکر کا عہدہ خالی ہوگیا ہے اس لیے یہ ایوان رولز آف پروسیجر کے قاعدہ 11 (1) اور 12 (3) کو معطل کر کے اسپیکر کا انتخاب چاہتا ہے، نیز ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کے لیے کل 29 جولائی جمعتہ المبارک ، سہ پہر 4 بجے مقرر کرتا ہے۔
قرارداد ایوان میں پیش ہونے پر ارکان نے اسے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ قرارداد کثرت رائے سے منظور ہونے کے بعد چئیرمین نے اسپیکر کے انتخاب کے لیے کل چار بجے کا وقت مقر کردیا۔
بعد ازاں چئیرمین نے اسپیکر کے انتخاب کے لیے طریقہ کار بیان کیا جس کے مطابق اسپیکر کے انتخاب کے لیے آج شام 5 بجے تک کاغذات نامزدگی جمع ہوں گے، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال آج شام 5 بج کر 10 منٹ پر ہوگی، کل شام 4 بجے رائے شماری سے پہلے کسی بھی وقت کاغذات نامزدگی واپس لیے جاسکتے ہیں۔
چیئرمین نے مزید کہا کہ اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔
اسپیکر کے انتخاب کے لئے حکومتی رکن سبطین خان اور ن لیگ و اتحادی جماعتوں کے متفقہ امیدوار سیف الملوک کھوکھر نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروادیے۔