ایل پی جی کی قیمت میں مسلسل تیسرے روز 10 روپے فی کلو کا اضافہ
فی کلو قیمت 250 روپے ہوگئی, گھریلو سلنڈر 2950، کمرشل 11350 روپے میں فروخت ہوگا، چیئرمین ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن
LONDON:
ایل پی جی کی قیمت میں مسلسل تیسرے روز 10 روپے فی کلو کا اضافہ کردیا گیا، جس کے بعد 48 گھنٹوں کے دوران مجموعی طور پر ایل پی جی 30 روپے فی کلو مہنگی ہو گئی۔
چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز عرفان کھوکھر کے مطابق ایل پی جی مافیا نے 48 گھنٹوں کے دوران اوگرا نوٹیفکیشن کے بغیر قیمت بڑھانے کی ہیٹ ٹرک مکمل کرلی ہے، جس کے نتیجے میں فی کلو قیمت 250 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
واضح رہے کہ اوگرا کی جولائی کے لیے قیمت 220 روپے فی کلو تھی جس کے مطابق گھریلو سلنڈر 2600 اور کمرشل سلنڈر 9988 روپے کا فروخت ہو رہا تھا۔ گزشتہ تین روز میں ہونے والے اضافوں کے بعد اب نئی قیمت 250 روپے فی کلو کے مطابق گھریلو سلنڈر 2950 روپے اور کمرشل سلنڈر 11350 روپے میں فروخت ہوگا۔
عرفان کھوکھر کے مطابق بلیک مارکیٹنگ کا بازار گرم ہے اور ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیاں من مانی قیمت وصول کررہی ہیں جب کہ اوگرا خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روز بہ روز بڑھتی قیمت کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت کو فوری اقدامات کرنے چاہییں۔ جے جے وی ایل پلانٹ کی بندش کے باعث حکومت کو سالانہ 60ارب روپے کانقصانہ ہو رہا ہے۔ قیمتوں پر قابو نہ پایا گیا تو ملک گیر ہڑتال اور وزات پٹرولیم کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔
ایل پی جی کی قیمت میں مسلسل تیسرے روز 10 روپے فی کلو کا اضافہ کردیا گیا، جس کے بعد 48 گھنٹوں کے دوران مجموعی طور پر ایل پی جی 30 روپے فی کلو مہنگی ہو گئی۔
چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز عرفان کھوکھر کے مطابق ایل پی جی مافیا نے 48 گھنٹوں کے دوران اوگرا نوٹیفکیشن کے بغیر قیمت بڑھانے کی ہیٹ ٹرک مکمل کرلی ہے، جس کے نتیجے میں فی کلو قیمت 250 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
واضح رہے کہ اوگرا کی جولائی کے لیے قیمت 220 روپے فی کلو تھی جس کے مطابق گھریلو سلنڈر 2600 اور کمرشل سلنڈر 9988 روپے کا فروخت ہو رہا تھا۔ گزشتہ تین روز میں ہونے والے اضافوں کے بعد اب نئی قیمت 250 روپے فی کلو کے مطابق گھریلو سلنڈر 2950 روپے اور کمرشل سلنڈر 11350 روپے میں فروخت ہوگا۔
عرفان کھوکھر کے مطابق بلیک مارکیٹنگ کا بازار گرم ہے اور ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیاں من مانی قیمت وصول کررہی ہیں جب کہ اوگرا خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روز بہ روز بڑھتی قیمت کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت کو فوری اقدامات کرنے چاہییں۔ جے جے وی ایل پلانٹ کی بندش کے باعث حکومت کو سالانہ 60ارب روپے کانقصانہ ہو رہا ہے۔ قیمتوں پر قابو نہ پایا گیا تو ملک گیر ہڑتال اور وزات پٹرولیم کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔